اسلام آباد (نیوز رپورٹس) پاکستان ایک بار پھر بین الاقوامی مارکیٹ سے چینی درآمد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اسی پس منظر میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر دوبارہ وائرل ہو گئی ہے، جس میں وہ چینی کی برآمد اور درآمد پر تنقیدی انداز میں گفتگو کرتے نظر آ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک صارف عادی رائے نے ماضی کی وہ ویڈیو شیئر کی ہے جس میں شہباز شریف یہ کہتے سنائی دیتے ہیں:
“یہ کون سا پاکستان ہے جہاں چینی پہلے باہر بھیجی جاتی ہے، اربوں روپے کمائے جاتے ہیں، اور پھر وہی چینی دوبارہ درآمد کی جاتی ہے، اور اربوں روپے مزید ہضم کر لیے جاتے ہیں۔”
یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی ہے جب حکومت نے ایک بار پھر چینی درآمد کرنے کے لیے تیاری شروع کر دی ہے، حالانکہ اس سے قبل دعویٰ کیا گیا تھا کہ ملک میں وافر مقدار میں چینی پیدا ہو چکی ہے۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل حکومت نے شوگر ملز کی اضافی پیداوار کے دعوے پر 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی، جس کے بعد مقامی منڈی میں چینی کی قیمت 140 روپے فی کلو سے بڑھ کر 200 روپے تک جا پہنچی۔ اب دوبارہ درآمد کی خبروں نے عوام میں تشویش پیدا کر دی ہے۔
چونکہ موجودہ صورتحال اور یہ فیصلے وزیراعظم شہباز شریف کے دورِ اقتدار میں ہو رہے ہیں، اسی لیے ان کا پرانا بیان ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کر رہا ہے، اور کئی لوگ اس پر طنز بھی کر رہے ہیں۔
’یہ کیسا پاکستان ہے جہاں چینی باہر بھیجی جاتی ہے، اربوں روپے جیب میں ڈال لیے جاتے ہیں، پھر وہی چینی باہر سے منگوائی جاتی ہے اور پھر اربوں روپے جیب میں ڈال لیے جاتے ہیں
شہباز شریف pic.twitter.com/8VtoXNfe09— صحرانورد (@Aadiiroy2) July 16, 2025