اسلام آباد (نیوز ڈیسک)لاہور میں حکومت پر تنقید کے بعد مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے شہری ساجد نواز کو عدالت کے احکامات پر بازیاب کروا لیا گیا۔ بازیابی کے بعد انہیں ماڈل ٹاؤن کچہری میں پیش کیا گیا، جہاں گرین ٹاؤن تھانے کی پولیس نے انہیں عدالت کے روبرو پیش کیا۔ عدالت نے ساجد نواز کو مقدمے سے بری کرتے ہوئے فوری رہائی کا حکم دے دیا۔ذرائع کے مطابق، ساجد نواز کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ بارش کے دوران سڑک پر کھڑے پانی میں سے موٹر سائیکل چلاتے ہوئے حکومت، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور آرمی چیف پر ناپسندیدہ زبان میں تنقید کر رہے تھے۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس کے بعد وہ اچانک لاپتہ ہو گئے۔ان کی گمشدگی پر ان کے بیٹے عمر ساجد نے لاہور کی سیشن عدالت میں درخواست دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ والد کو دو روز سے بغیر کسی مقدمے کے حراست میں رکھا گیا ہے۔ بیٹے کا مزید کہنا تھا کہ ایس ایچ او جوہر ٹاؤن نے ان کے والد کو بلاجواز گرفتار کیا اور ان سے معافی کی ویڈیوز بھی ریکارڈ کروا کر سوشل میڈیا پر جاری کیں۔
عدالت میں اس مقدمے کی پیروی ایڈووکیٹ سمیر خان خٹک اور ایڈووکیٹ نعمان سرور ڈوگر نے کی۔ ایڈیشنل سیشن جج غلام فرید نے اس درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی کہ اگر مغوی پولیس کی تحویل میں ہو تو اسے 15 جولائی کو عدالت میں پیش کیا جائے۔یاد رہے کہ شہری کی پہلی ویڈیو میں اسے بارش کے پانی سے بھرے راستے میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا تھا، جبکہ بعد ازاں ایک تصویر میں اسے پولیس وین میں بیٹھا دیکھا گیا، جس پر عوامی ردعمل بھی سامنے آیا تھا۔ تاہم، عدالت کے فیصلے کے بعد ساجد نواز کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا گیا اور انہیں رہا کر دیا گیا۔