اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ممکنہ احتجاج کے دوران مسلح آنے اور سیکیورٹی اداروں سے ٹکر لینے کا عندیہ دیا ہے۔میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کے ہمراہ علیمہ خان بھی موجود تھیں۔ علی امین گنڈا پور نے صحافیوں سے درخواست کی کہ ان کی بات کو مکمل طور پر نشر کیا جائے کیونکہ ان کے بقول میڈیا اکثر ان کے بیانات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر دکھاتا ہے، جس سے غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ احتجاج میں وہ بغیر اسلحہ کے شریک ہوئے تھے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ان پر فائرنگ کی گئی۔ تاہم، اس بار وہ اسلحہ سمیت آئیں گے اور اگر ان پر حملہ کیا گیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ “ہمیں اگر سرنگ کھود کر بھی آنا پڑا تو آئیں گے، مگر کسی کو پہلے سے اطلاع نہیں دیں گے”، انہوں نے واضح کیا۔اوورسیز پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی دلیرانہ انداز میں احتجاج کریں کیونکہ ان کے خلاف طاقت کا استعمال ممکن نہیں۔ “ہم آپ کے ساتھ ہیں، اپنی آواز بلند کریں۔”وزیراعلیٰ کے ان ریمارکس کے بعد سیاسی حلقوں میں بحث چھڑ گئی ہے، جب کہ سیکیورٹی اداروں نے بھی صورتحال پر گہری نظر رکھنا شروع کر دی ہے۔