راولپنڈی (این این آئی)راولپنڈی کے تھانہ جاتلی کے علاقے سید کسراں میں غیرت کے نام پر17سالہ فرسٹ ایئر کی طالبہ کو مبینہ قتل کرکے نعش دفنانے کی اطلاعات پر پولیس نے رپورٹ درج کرکے تحقیقات شروع کردیں۔پولیس کے مطابق تھانہ جاتلی میں سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ڈی ایف سی کی جانب سے رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا گیا کہ ڈیوٹی کے دوران سید اڈہ پہنچا تو ذرائع سے اطلاع ملی کہ 17سالہ فرسٹ ائیر کی طالبہ مسماة(ن) 3فروری کو شب 8بجے گھر سے اچانک غائب ہوئی جس کا گھر میں پتہ چلا تو والد اور چچا طالبہ کی تلاش میں نکلے۔
سید اڈہ پہنچے توانھیں طالبہ مل گئی جس کو وہ گھر لے گئے، بعدازاں اگلے دن طالبہ کی موت کی خبرعلاقے میں پھیل گئی اور طالبہ کو دن کے وقت علاقے کے قبرستان میں دفنا بھی دیا گیا، شبہ ہے بچی کو اہل خانہ میں کسی نے غیرت کے نام پر مبینہ طور زہردے کر یا دم گھونٹ کر قتل کردیا اور جرم چھپانے کیلئے تدفین بھی کردی ہے ،قانون کاروائی عمل میں لائی جائے۔معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں پھیلی اطلاعات و ڈی ایف سی کی رپورٹ پر 174ض ف کے تحت روزنامچہ رپورٹ درج کر لی گئی ہے اور مزید دریافت کا عمل جاری ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق چھان بین کرکے حالات واقعات کی روشنی میں عدالت سے قبر کشائی اور پوسٹمارٹم کیلئے رجوع کیا جائے گا، پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے جب پولیس حکام نے اہل خانہ سے بچی کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے تسلیم کیا کہ بچی گھر سے گئی تاہم ساتھ ہی یہ بھی کہتے وہاں سے کچھ کھا کر آئی یا نہیں یہ معلوم نہیں لیکن گھر میں بچی کی موت طبعی تھی۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ گھر سے جانے اور آنے کے بعد اچانک موت ہوئی تو پولیس کو آگاہ کیونکر نہ کیا گیا تو، پولیس کے مطابق اس پر اہل خانہ وہ خاطر خواہ جواب نہ دے سے سکے۔ اس حوالے سے ایس پی صدر نبیل کھوکھر نے کہا ہے کہ واقعہ کی اطلاع ملی ہے اس کی تصدیق کررہے ہیں، صبح قبرکشائی اور پوسٹمارٹم کیلئے عدالت میں درخواست دیں گے، پوسٹمارٹم کے بعد صورتحال واضح ہوگی جو بھی رپورٹ آئی اس کے مطاںق قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔