پشاور(این ا ین آئی)و زیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آرمی چیف کو کہا کہ مجھے خیبر پختونخوا کا حق نہیں مل رہا،این ایف سی میں صوبوں کے حصے کے تعین کے لئے اجلاس جلد بلایا جائے گا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین گنڈاپور نے سینئر صحافیوں سے غیر رسمی ملاقات کی۔گفتگو میں انہوں نے کہاکہ حکومت سنبھالنے کے بعد بند صحت کارڈ کا ازسرنو آغاز کیا، دل کے امراض کا علاج صوبے کے مختلف اضلاع تک پھیلا رہے ہیں۔ مختلف محکمے ہمیں بریفنگز میں غلط ڈیٹا مہیا کیا جاتا ہے، سکول سے باہر بچوں کی تعداد کا ڈیٹا فراڈ ہے، اصل تعداد کئی گنا زیادہ ہے۔
و زیراعلیٰ نے کہاکہ خیبر پختونخوا حکومت آئندہ قابل عمل منصوبوں کے لئے قرض لے گا، صوبے میں 600 میگاواٹ بجلی کے لئے اپنے وسائل سے ڈسٹریبیوشن لائن بچھا رہے ہیں، خیبر ہختونخوا نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کی ہیں، ٹی وی چینلز تمام وزراء کو میرے سامنے بٹھا دیں تاکہ ہم کارکردگی پر بات کریں۔
علی امین نے کہا کہ صوبے کا وفاق کے ذمہ 2000 ارب واجب الادا ہے، آرمی چیف کو کہا کہ مجھے خیبر پختونخوا کا حق نہیں مل رہا، این ایف سی میں صوبوں کے حصے کے تعین کے لئے اجلاس جلد بلایا جائے گا،اجلاس میں واضح کیا تھا کہ اگر این ایف سی میں پورا حق نہیں ملتا تو عدالت جاونگا، آرمی چیف نے وفاق کو این ایف سی بارے صوبوں کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی ہے۔