جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

کتنےفیصد پاکستانی ملکی حالات میں بہتری کیلئے پرامید ہیں؟ نیا سروے جاری

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)فرانسیسی تحقیقاتی ادارے ”اپسوس ”نے گلوبل ٹرینڈز 2024 سروے جاری کر دیاہے جس میں کہا گیاہے کہ پاکستانی شہریوں کی 56 فیصد اکثریت ملکی حالات میں بہتری کیلئے پرامید ہیں ۔ سروے کے مطابق شہریوں کی رائے ہے کہ اگلے 12 ماہ کے دوران پاکستان کے حالات بہتر ہوجائیں گے، 20 فیصد پاکستانیوں کو ملکی حالات میں بہتری آتی دکھائی نہیں دے رہی، 20 فیصد نے کوئی جواب نہیں دیا جبکہ 3 فیصد نے لاعلمی کا اظہار کیا، صرف 24 فیصد پاکستانیوں کے خیال میں وہ 100 سال تک زندہ رہیں گے جس کی وجہ انہوں نے ملاوٹ شدہ خوراک، ناقص صحت کا نظام،ذہنی تنا،اعتماد کا فقدان قرار دیا ۔

سروے کے مطابق پاکستان اور بھارت نوجوانوں کی سماجی حیثیت سے متعلق سوال کرنے میں ٹاپ پرہیں ، پاکستان میں 80 فیصد کیسزمیں پوچھا جاتا ہے”لڑکا کرتا کیا ہے”، پاکستانی مقامی مصنوعات کی بجائے درآمدی برانڈڈ مصنوعات پسند کرنے میں سرفہرست ہیں ۔سروے کے مطابق 70 فیصد پاکستانیوں کے مطابق گلوبل برینڈڈ پروڈکٹس لوکل مصنوعات سے زیادہ بہتر ہیں، پاکستان میں لوگ ذاتی کامیابی کو زیرملکیت اشیا ء کی بنیاد پرجانچتے ہیں، 76 فیصد پاکستانی موجودہ دورکے بجائے پرانے دور کو زیادہ بہتر گردانتے ہیں، 33 فیصد پاکستانیوں کے نزدیک ان کی زندگی میں معاشرہ ٹوٹ پھوٹ جائے گا تاہم 56 فیصد پاکستانی شہریوں کے خیال میں ایسا نہیں ہوگا۔

اپسوس گلوبل ٹرینڈز سروے کے مطابق 68 فیصد کے نزدیک پاکستان میں مختلف پس منظر کے حامل لوگوں کا احترام ہے، پاکستان اس قسم کی سوچ کے حامل ممالک کی فہرست میں 7 ویں نمبر پر ہے، 69 فیصد پاکستانیوں کے نزدیک مصنوعی ذہانت سے روزگار میں اضافہ ہوگا۔ سروے کے مطابق پاکستان میں خواتین کے کردار، مذہب، بچوں کی اہمیت بارے روایتی سوچ برقرار ہے ،پاکستان خواتین کے بارے میں روایتی سوچ میں سرفہرست ہے، خواتین کا کردار اچھی ماں اوربیوی کے طورپر ہی زیادہ اچھا سمجھا جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…