ہفتہ‬‮ ، 26 اپریل‬‮ 2025 

دہشتگرد بلیک میل کرکے بلوچ خواتین کو ورغلاتے ہیں، گرفتار خودکش حملہ آور عدیلہ بلوچ

datetime 25  ستمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (این این آئی)بلوچستان کے علاقہ تربت سے گرفتار خودکش بمبار خاتون عدیلہ بلوچ نے کہا ہے کہ ان کی برین واشنگ کی گئی اور ورغلایا گیا۔ والدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خودکش بمبار خاتون نے کہا کہ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم تربت سے حاصل کی اور کوئٹہ سے نرسنگ کا کورس کیا۔

عدیلہ بلوچ نے کہا کہ انہیں ورغلایا گیا اور انہوں نے یہ نہیں سوچا کہ خودکش حملوں کے بعد ان کی جان جاسکتی ہے اور ان کی وجہ سے کتنے لوگ اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا انہیں اپنی غلطی کا احساس تب ہوا جب وہ پہاڑوں پر گئی، انہیں کہا گیا تھا کہ پہاڑوں پر جاکر آپ کو نئی زندگی ملے گی لیکن وہاں ایسا کچھ بھی نہیں تھا، وہاں پر بہت سخت حالات تھے اور ایسے نوجوان موجود تھے جو اسی طرح بہکائے گئے تھے۔عدیلہ بلوچ نے کہا کہ آج کل جو تاثر دیا جارہا ہے کہ بلوچ خواتین اپنی مرضی سے خودکش حملہ کرتی ہیں یہ بات غلط ہے، ہمیں بلیک میل کر کے اور ورغلا کر لے جایا جاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ غلط راستہ پر چل رہی تھی لیکن انہیں کچھ سمجھ نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ حکومت بلوچستان کی شکر گزار ہیں جن کی وجہ سے وہ بچ گئی، وہ بہت بڑے گناہ کر رہی تھی، وہ یہ نصیحت کرنا چاہتی ہیں کہ اس طرح کے لوگوں کی باتوں میں کبھی نہ آئیں، یہ لوگ آپ کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔اس موقع پر گرفتار خودکش بمبار خاتون کی والدہ نے کہا کہ خواتین کو دہشت گرد اپنے مقاصد کے استعمال کرتے ہیں، دہشت گرد ہماری مجبوریوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں، بیٹی کے لاپتا ہونے کے بعد ایک ایک دن کرب اور مصیبت میں گزارا۔

گرفتار دہشت گرد خاتون کے والد نے کہاکہ انہوں نے اپنی تنخواہ سے گھر چلایا اور بچوں کو بھی پڑھایا، ان کی بیٹی کامیاب ہوئی اور اس کو روزگار مل گیا، یہ لوگ صرف اپنے مفاد کیلیے پہاڑوں پر لے جاتے ہیں،میری بیٹی نے مجھے کہا تھا ڈاکٹر بننا چاہتی ہوں۔اس موقع پر رکن بلوچستان اسمبلی فرح عظیم شاہ نے کہا کہ ریاست نے کھلے دل کے ساتھ عدیلہ بلوچ اور ان کے اہلخانہ کو قبول کیا ہے، وہ بلوچوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہیں کہ اس لڑائی کو بند کیا جائے، اس میں نقصان صرف بلوچستان اور اس کی معصوم عوام کا ہے۔

فرح عظیم شاہ نے کہاکہ حقوق کی بات کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں لیکن جہاں پر پاکستان کے آئین اور ریڈ لائن کی بات آئے گی وہاں ریاست کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، جن کے بچے پہاڑوں پر ہیں ان کے والدین ہم سے رابطہ کریں، ریاست سے اگر شکایات ہیں تو ہم ان کا ازالہ کرنے کو تیار ہیں۔



کالم



پانی‘ پانی اور پانی


انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…