اسلام آباد(این این آئی)جماعت اسلامی کے سابق امیر سراج الحق نے اسماعیل ہنیہ سے چند ماہ قبل ہونے والی ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل ہانیہ نے مجھے بتایا ایک شہید ہو گا تو دوسرا تیار ہو گا۔سراج الحق نے اپنے ردعمل میں کہا کہ اسماعیل ہنیہ پر حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اسماعیل ہنیہ سے گزشتہ مہینوں میں ملاقات ہوئی، انہوں نے بتایا کہ ہم پر ایسا حملہ ہو سکتا ہے۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایران نہیں، پوری امت کا مسئلہ ہے،ایرانی سکیورٹی پر اٹھائے جانے والے سوالات درست ہیں، ترکی، پاکستان، انڈونیشیا، سعودی عرب اور دیگر ممالک اس حملے کا جواب دیں ، پاکستان اور ترکی کو اسرائیل کیخلاف بھرپور کارروائی کا اعلان کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مسلمانوں نے گزشتہ 75 سال سے سکون کا سانس نہیں لیا، اب مشترکہ امن فوج بنانے کی ضرورت ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ انہوں نے خود بتایا میرے خاندان کے 31لوگ شہید ہوچکے ہیں، اسماعیل ہانیہ ایک سمندر کی طرح دل رکھتے تھے،مسکراتے رہتے تھے، اسماعیل ہانیہ عالم اسلام کی بہت بڑی شخصیت تھی، اللہ ان کی شہادت کو قبول فرمائے۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو چاہیے اس کارروائی کا بھرپور جواب دے، سب جانتے ہیں یہ یہودی اور اسرائیلی کارروائی ہے، اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ اسماعیل ہانیہ کو زندہ نہیں چھوڑیں گے۔سراج الحق نے مزید کہا کہ اب یہ مسئلہ ڈائیلاگ کا نہیں ہے، اب ایک ہی حل ہے اسرائیل مسلمانوں کے علاقے سے نکل جائے، اسرائیل ایک دہشتگردہے اس نے اسلامی سرزمین پر قبضہ کیا ہوا ہے، یہ صرف غزہ یا فلسطین کی جدوجہد نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کی ہے۔