بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی نظریاتی کے درمیان مبینہ معاہدے کی کاپی سامنے آگئی

datetime 13  جنوری‬‮  2024 |

لاہور( این این آئی)پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی نظریاتی کے درمیان مبینہ معاہدے کی کاپی سامنے آگئی ہے جبکہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما رئوف حسن نے دعویٰ کیا ہے کہ اختراقبال ڈار نے پی ٹی آئی دفتر میں بیٹھ کر باقاعدہ معاہدہ کیا تھا،یقینا اختراقبال ڈار پر دبا ئوہوگا، جیسے پہلے لوگوں پر تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ معاہدہ 30 دسمبر 2023 کو ہوا تھاجس میں لکھا ہے کہ موجودہ حالات میں پری پول دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے، بلے کا نشان برقرار رہا تو دونوں جماعتیں بلے کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گی۔مبینہ معاہدے کے مطابق اگر بلے کا نشان چھین لیا گیا تو دونوں جماعتیں بلے باز کے نشان پر الیکشن لڑیں گی۔پی ٹی آئی نظریاتی عہدیداران کے لیے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایات ضروری ہوں گی، کوئی بھی رکن پی ٹی آئی میں آئے تو نظریاتی ڈی سیٹ کی کارروائی نہیں کرے گی۔مبینہ معاہدے میں لکھا ہے کہ جہاں پی ٹی آئی کا امیدوار ہوگا وہاں پی ٹی آئی نظریاتی امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔

مبینہ معاہدے کے تحت پی ٹی آئی نظریاتی 7 نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی جبکہ اختر اقبال ڈار تحریک انصاف میں شامل ہونا چاہیں تو انہیں شامل کیا جائے گا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما رئو حسن نے کہا ہے کہ اختراقبال ڈار نے ہمارے دفتر میں بیٹھ کرباقاعدہ معاہدہ کیا تھا، ہمارے پاس معاہد ہ ہے ،معاہدے پر اختراقبال ڈار کے دستخط موجود ہیں،یقینا اختراقبال ڈار پر دبا ئوہوگا،بالکل ویسے ہی جیسے پہلے لوگوں نے پریس کانفرنسز کیں، لیکن ہماری زبانیں بند ہیں، سارا معاشرہ سچ بولنے سے عاری ہوچکا ہے۔ہم نے پلان بی اور پلان سی بنایا تھا، پی ٹی آئی نظریاتی کے ساتھ دو ہفتے پہلے اتحا د ہوا تھا، جس میں کسی جماعت کے ساتھ اتحاد اور کسی کو سپورٹ کرنے کا تھا۔

ان کا پریس کانفرنس کرنا کوئی اہمیت نہیں رکھتا، جب سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں آرہا تھا تو پھر ہمیں حالت مجبوری اپنے امیدواروں کو کہنا پڑا کہ آپ بلے باز کا نشان لے لو، لیکن اس کے بعد اخترڈار سے زبردستی پریس کانفرنس کرائی گئی، ہر ٹکٹ پراخترڈار نے دستخط کئے تھے۔انہوں نے کہا کہ اخترڈار کے ساتھ ہمارے تعلقات تھے، اسی کی بنیاد پر ہم نے معاہدہ کیا، پہلے اخترڈار نے ہم سے سیٹوں کی بھی درخواست کی تھی، لیکن بعد میں چار سیٹوں پر بات ہوئی، ہم نے ان کو چار سیٹیں دیں، انہوںنے کہا تھا پی ٹی آئی مقصد عظیم ہے، اختر ڈار بعد میں اضافی ٹکٹوں سے بھی دستبردار ہوگئے تھے۔ ہمارے پاس معاہد ہ ہے ،ہم واضح ہیں کہ اخترڈار کے ساتھ کیا ہوا ہے؟ اخترڈار کے ساتھ وہی ہوا جو باقی کے ساتھ ہوا تھا۔ پتا نہیں ہمارے خلاف پریس کانفرنس کا سلسلہ کب ختم ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…