پیر‬‮ ، 21 جولائی‬‮ 2025 

ہر شہری کو انصاف، تقریر اور سوچ کی آزادی کا حق حاصل ہے، سپریم کورٹ

datetime 18  اکتوبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ملک کے ہر شہری کو سیاسی اور سماجی انصاف، تقریر اور سوچ کی آزادی کا حق حاصل ہے، ناقدین اور سیاسی مخالفین کو ریاست کا دشمن سمجھنے کے بجائے عوام کی مرضی کو قبول کرنا چاہیے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے عماد یوسف کے خلاف بغاوت کا مقدمہ خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کو طاقت کا استعمال آئین کے مطابق کرنا چاہیے، طاقت اور اختیارات کے غلط استعمال سے پرہیز اور بدنیتی سے بچنا چاہیے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل نے فیصلے میں لکھا کہ اختیارات کے غلط استعمال سے معاشرے میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوتا ہے، مشاہدے میں آیا ہے کہ میڈیا پرسن، سیاستدانوں، کارکنوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کیخلاف سیاسی عزائم پر مبنی بغاوت جیسی ایف آئی آرز درج کی جارہی ہیں۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یقین کرنا مشکل ہے کہ یہ لوگ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہو سکتے ہیں، ان کیخلاف مقدمات آئین کو مجروح کرنے کے مترادف ہیں، ریاست کو اپنی طاقت اور اختیار کا استعمال آئین کے مطابق کرنا چاہیے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا لوگوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے معلومات فراہمی کا ذریعہ ہیں، شہریوں کیخلاف ایسی قانونی چارہ جوئی آئین کو مجروح کرنے کے مترادف ہے، خوف کے ماحول میں شہریوں کے علاوہ میڈیا بھی آزادی سے اپنے فرائض سرانجام نہیں دے سکتا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اپنے شہریوں کیخلاف بدنیتی پر مبنی غیر سنجیدہ قانونی چارہ جوئی ریاست کے حق میں نہیں، اس کا نتیجہ ریاستی اداروں کے خلاف نفرت کی صورت میں نکلتا ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جمہوری حکومت عوام کی، عوام کے ذریعے اور عوام کے لیے سمجھی جاتی ہے، حکومت کو اپنے ناقدین اور سیاسی مخالفین کو ریاست کا دشمن سمجھنے کے بجائے عوام کی مرضی کو قبول کرنا چاہیے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی اور سماجی انصاف کے فروغ کے لیے رواداری کی فضا پیدا کر کے اداروں کے خلاف شہریوں کی نفرت اور عدم اعتماد کو دور کرنا چاہیے، طاقت اور اختیارات کے غلط استعمال سے پرہیز اور بدنیتی سے بچنا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…