اسلام آباد (این این آئی)متحدہ عرب امارات کو برآمد کیے جانے والے گوشت پر پابندی کیوں لگی؟سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے تحقیقات کا حکم دیدیا جبکہ متحدہ عرب امارات سے واپس بھیجے گئے گوشت کی تحقیقات کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کمیٹی نے گوشت تلف کرنے کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔پیر کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت میں سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ غیر معیاری گوشت اور کنسائمنٹ کی واپسی پر دنیا بھر میں ہماری بدنامی ہوئی،بھارت جیسے ملک کو بات کرنے کا موقع مل گیا۔ انہوںنے کہاکہ خدشہ ہے کہ یہی گوشت اب پاکستان میں کہیں بیچا نہ جا رہا ہو ۔
سیکرٹری کامرس نے کمیٹی کو بتایا کہ یواے ای نے پاکستانی گوشت پر پابندی نہیں لگائی،صرف طریقہ کار واضح کیا گیا ہے،فروزن گوشت ابھی بھی یو اے ای جا رہا ہے، کنسائمنٹ کی واپسی سے ہم نے سیکھا ہے۔ کمیٹی نے یو اے ای کو برآمد کئے جانے والے گوشت کی تحقیقات کا حکم اورواپس آنے والے گوشت کو تلف کیے جانے یا نہ کیے جانے پر رپورٹ بھی طلب کرلی۔ متحدہ عرب امارات نے 20 ستمبرکوپاکستانی گوشت کو غیر معیاری قرار دیتے ہوئے دس اکتوبر سے سمندر کے راستے پاکستانی گوشت کی درآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔