سرگودھا(این این آئی) سرگودھا ڈویژن کے چاروں اضلاع میں این او سی نہ رکھنے والی نجی ھائوسنگ سوسائٹیز کو غیر قانونی قرار دے کر ان کے کھیوٹ بلاک کرنے کا حکم دے دیا گیا جس پر ان کے مالکان اور ڈویلپرز کے خلاف کاروائی کے لئے اقدامات جاری کر دیئے گے ہیں۔زرائع کے مطابق کمشنر سرگودھاڈویڑن نے ریجن کی منظور شدہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں وہائشی و کمرشل پلاٹسں / یونٹس کی انٹرنل ٹرانسفر پر عائد پابندی پر سختی سے عمل درآمد کروانے اور این او سی کے بغیر قائم غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے کھیوٹ بلاک کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے آبیانہ کے بقایا جات کی وصولی کیلئے ریونیو افسروں پر مشتمل کمیٹیوں کی جانب سے ریکوری رپورٹ طلب کر لی۔
انہوں نے گزشتہ روذ بورڈ آف ریونیو کے عوامی بہبود کے اہداف پر پیش رفت کے جائزہ اجلاس میں زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کیلئے تحصیل دفاتر میں کاؤنٹر قائم کر کے نادہندگان کاشت کاروں کو پہلے مرحلہ میں نوٹسز جاری کرنے اور انتقالات وصول فیس کا آڈٹ کروانے کا حکم دیا۔اس اجلاس میں چاروں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے اشٹام ڈیوٹی فیس کے آڈٹ، زیر التواء رجسٹریوں اور انتقالات پر اب تک کی پیش رفت،آبیانہ اور زرعی انکم ٹیکس وصولی، ممنوعہ اور غیر ممنوعہ علاقوں پر سرکاری اراضی پر دینے کے علاوہ ایسی ہاؤسنگ سوسائٹیز جو سرکاری اراضی کو زیر استعمال لا رہی ہیں، ان سے متبادل جگہ کی وصولی اور مالکان کے خلاف کی جانے والی کاروائی رپورٹس پیش کیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلع سرگودھا میں 17سو 38 اور ضلع خوشاب میں 209 سرکاری دکانوں کے کرائے اور لیز دینے کے حوالے سے بورڈ آف ریونیو کی نئی پالیسی کے مطابق ریفرنس تیار کر کے حکومت پنجاب کو بھجوائے گے ہے۔ اجلاس میں ریونیو واجبات کی سو فیصد وصولی کو یقینی بنا نے کیلئے کئی اہم فیصلے کئے گئے۔ان احکامات پراضلاع انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے مالکان اور ڈیویلپر کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کے لئے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔