منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

چاہتا ہوں پاکستان کا ہر سیاستدان جیل سے باہر ہو،مولانا فضل الرحمن

datetime 8  اکتوبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)جمعیت علماء اسلام(ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں پاکستان کا ہر سیاستدان جیل سے باہر ہو۔پاکستان داخلی مشکلات اور بیرونی خطرات سے دوچار ہے ، معاملات وقت کے ساتھ ساتھ گھمبیر ہوتے جارہے ہیں ، مریض اگر مرض کو تسلیم ہی نہیں کرتاتو مرض بڑھتا جائے گا، بحیثیت قوم ہمیں اپنے وطن کیلئے سوچنا پڑے گا۔پشاورمیں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کاکہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے بارے میں ہمارے نوجوان اچھی طرح جانتے ہیں ، گھرمیں پوتے کبھی کبھی سوشل میڈیا کے بارے میں سکھاتے ہیں، اس وقت سنجیدگی کے ساتھ غور کرنا ہو گا کہ مشکلات ہیں کیا۔

کچھ حقائق کو ہمیں تسلیم کرنا چاہیے ، پاکستان داخلی مشکلات اور بیرونی خطرات سے دوچار ہے ، معاملات وقت کے ساتھ ساتھ گھمبیر ہوتے جارہے ہیں ، مریض اگر مرض کو تسلیم ہی نہیں کرتاتو مرض بڑھتا جائے گا، بحیثیت قوم ہمیں اپنے وطن کیلئے سوچنا پڑے گا۔مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میں نے عوامی جلسوں میں کہا تھا کہ معیشت بہت گر گئی ہے،پی ٹی آئی کے دور میں سالانہ مجموعی پیداوار صفر ہوگئی۔اسٹیٹ بینک میں زرمبادلہ کے ذخائر صرف 2ارب ڈالر رہ گئے تھے، ہم نے زرمبادلہ کے ذخائر 17ارب ڈالر چھوڑے تھے،پوری دنیا کی معیشت میں پاکستان 24ویں نمبرپرآگیا تھا۔اگر یہ لوگ نہ ہوتے تو آج پاکستان جی20کاممبر ہوتا، ہمارے پڑوس میں جی 20کااجلاس ہوا ہے، ساڑھے3سال میں پاکستان دنیا کی معیشت میں47ویں نمبر پرچلا گیا۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ساڑھے3سال میں حکومتی گرفت کمزور کی گئی جو ابھی تک کمزور ہے، کہتارہا ملک اس حد تک نیچے جا چکا ہے کہ اب دلدل بن گئی ہے، آئے روز خونی کھیل کھیلا جا رہا ہے، قبائلی علاقوں میں روزانہ کے حساب سے کتنے لوگ گولی کا نشانہ بنتے ہیں، جمعیت علمائے اسلام پر حملے کس کے اشارے سے ہوئے؟ مستونگ میں مولانا عبدالغفور حیدری پر بھی حملہ ہوا تھا، جہاں اس حدتک قتل وغارت ہو وہاں امن وسکون کاکیا سوال پیدا ہوتا؟ملک کا پوراڈھانچہ ہل چکا ہے، کراچی میں گلی کوچوں میں جرائم ہیں، کرا چی میں ایم این اے اورایم پی ایزسے گھڑیاں چھینی جاتی ہیں۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کون لوگ ہیں جو ایک کمرے میں بیٹھ کر ملک اور عوام کا فیصلہ کرتے ہیں، کچھ کمزوریوں کاذکرکرتا ہوں تو کہتے ہیں الیکشن ملتوی کرانا چاہتے ہیں،الیکشن ملتوی نہیں کرارہا ، غلط فیصلوں کی نشاندہی کررہا ہوں۔2018کے الیکشن کو تسلیم نہیں کیا،ساڑھے 3 سال دوبارہ الیکشن کامطالبہ کیا، ہمیں الیکشن سے ڈرایا جاتا ہے،جو ہمیں الیکشن سے ڈرانے والے بلدیاتی الیکشن دیکھ لیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ مغربی دنیا آج بھی اس کی پشت پر ہے، ان کی لابیز یہاں کام کرر ہی ہیں، یہ ایک پارٹی کیلئے کام نہیں کررہی،یہ ریاست کیخلاف کام کر رہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…