جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سائفر کیس: ایف آئی اے کا چالان عدالت میں جمع، عمران اور شاہ محمود قصور وار قرار

datetime 30  ستمبر‬‮  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کا چالان آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں جمع کرا دیا۔تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے چالان میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں قصوروار قرار دیا گیا ۔ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ٹرائل کر کے سزا دینے کی استدعا کی ہے۔ذرائع کے مطابق اسد عمر ایف آئی اے کی ملزمان کی لسٹ میں شامل نہیں جبکہ چالان میں سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان ایف آئی اے کے مضبوط گواہ ہیں،اعظم خان کا 161 اور 164 کا بیان چالان کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔

چالان کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر اپنے پاس رکھا اور اسٹیٹ سیکرٹ کا غلط استعمال کیا،چالان کے مطابق سائفر کاپی چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس پہنچی لیکن واپس نہیں کی گئی،چالان میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی 27 مارچ کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ منسلک کیا گیا ہے، ایف آئی اے نے 28 گواہوں کی لسٹ چالان کے ساتھ سیکرٹ ایکٹ عدالت میں جمع کرا دی ہے۔

سیکریٹری خارجہ اسد مجید اور سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود بھی گواہان میں شامل ہیں۔ ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ فیصل نیاز ترمزی بھی ایف آئی اے کے گواہوں میں شامل ہیں۔ سائفر وزارت خارجہ سے لے کر وزیرِ اعظم تک پہنچنے تک پوری چین گواہان میں شامل ہیں۔واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے امریکا میں پاکستانی سفیر کے مراسلے یا سائفر کو بنیاد بنا کر ہی اپنی حکومت کے خلاف سازش کا بیانیہ بنایا تھا جس میں انہوں نے دعوی کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں امریکا کا ہاتھ ہے تاہم قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سائفر کو لے کر پی ٹی آئی حکومت کے مقف کی تردید کی جا چکی ہے۔

اس کے علاوہ سائفر سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کے سابق سیکریٹری اعظم خان کی ایک آڈیو لیک سامنے آئی تھی جس میں سابق وزیر اعظم کو کہتے سنا گیا تھا کہ اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکا کا نام نہیں لینا، بس صرف یہ کھیلنا ہے کہ اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی جس پر اعظم خان نے جواب دیا کہ میں یہ سوچ رہا تھا کہ اس سائفر کے اوپر ایک میٹنگ کر لیتے ہیں۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…