سرگودہا(این این آئی) سرگودہا کی 17 سالہ لڑکی کو اغواء کر کے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کر کے مقتولہ مغوعیہ کی نعش گھر کے صحن میں دفن کر دی گئی۔پولیس نے پانچ ملزمان کو گرفتار کر کے مرکزی ملزم کی نشاندہی پر مقتولہ مغوعیہ کی نعش برآمد کرلی۔جس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اجتماعی زیادتی اور گلا گھونٹ کر قتل کا جرم ثابت ہونے پر اس مقدمہ کی ابتدائی سماعت میں سیشن کورٹ نے مقدمہ کے گواہان کو 2 اکتوبر کے لئے طلب کر لیا۔
زرائع کے مطابق سرگودھا کے چک 137شمالی کے 5 اوباش افراد نے رواں سال 27 اپریل کو اپنیدوست غلام محمد کی 17 سالہ بیٹی انعم بی بی کو گن پوائنٹ پر اغوا کرلیا اورفیصل آباد کے گاؤں کھرڑیانوالہ چک 206رـب لیجا کر ایک مکان میں زبردستی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جس سے لڑکی حالت غیر ہو جانے پر اوباش افراد نے اسی کے دوپٹہ گلے میں ڈال کر قتل کردیا اور مقتولہ مغوعیہ کی نعش صحن میں دفن کر دی۔
اس واقعہ پر تھانہ شاہ نگڈر میں درج مقدمہ کے مدعی غلام محمد کی رپورٹ پر پولیس نیپانچوں ملزمان شریف، رمضان،کزل،حبیب اور ناصر کو گرفتار کرلیا اور مرکزی ملزم شریف کی نشاندہی پر فیصل آباد کے گاؤں کے مکان میں دفن 17 سالہ انعم بی بی کی نعش برآمد کر لی اور پوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثائ کے سپرد کر دی جس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اجتماعی زیادتی اور گلا گھونٹ کر قتل کا جرم ثابت ہو گیا گزشتہ روز پولیس نے گرفتار ملزمان کو سیشن کورٹ عدالت میں پیش کردیا تو فاضل عدالت کے جج نے مقدمہ کی با ضابطہ سماعت کرتے ہوئے مقدمہ کے تمام گواہوں کو 2اکتوبر کے لئے طلب کر لیا۔