کراچی(این این آئی)کراچی پریس کلب کے سامنے رکشا ڈرائیور ٹریفک پولیس کے جبری چالان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے رو پڑا۔رکشا رجسٹریشن نمبر ڈی 16966کے ڈرائیورنے بتایاکہ صدر میں ٹریفک پولیس کی جانب سے اس کا دوبارہ سے 520کا چالان کیا گیا جبکہ ایک روز قبل ہی اس نے چالان جمع کرایاتھا۔اس نے بتایا کہ ہفتے میں 2سے 3بار اس کا چالان کیا جاتا ہے ، صبح سے 150روپے کمائے ہیں آدھا دن گزر گیا ہے بتائو میرا دوبارہ سے 520روپے کا چالان کر دیا ہے ، کبھی پرمٹ تو کبھی فٹنس کے نام پر چالان کیا جا رہا ہے ، کرایے کا گھر ہے۔
رکشہ ڈرائیورنے کہاکہ بجلی اور گیس کا بل ہے اگر چالان میں ہی دن کی ساری کمائی جمع کرا دونگا تو بچوں کو کہاں سے کھلائوں گا ٹریفک پولیس والے مجھ پر رحم کھائو۔ایس ایس پی ٹریفک ڈسٹرکٹ سٹی آصف علی جکھرانی نے پریس کلب کے باہر رکشا ڈرائیور کی وائرل ہونے والی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے رکشا ڈرائیور سے رابطہ کر کے اسے اپنے دفتر بلایا اور اس سے معلومات حاصل کی۔ایس ایس پی ٹریفک سٹی نے رکشا ڈرائیور کی مالی حالات کو دیکھتے ہوئے چالان ادا کر دیا جبکہ رکشا ڈرائیور کو ٹریفک پولیس کے ساتھ تعاون اور ٹریفک قوانین کی پاسداری کرنے کی بھی ہدایت کی۔