لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کو سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو گرفتار کرنے سے روکنے کے حکم میں آج ( جمعہ ) تک توسیع کردی ۔ہائیکورٹ میں جسٹس طارق سلیم شیخ نے سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی مقدمات کی تفصیلات اور حفاظتی ضمانت کے لئے دائر درخواست پر سماعت کی ، درخواست میں ڈی جی اینٹی کرپشن اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
سابق وزیر اعلی عثمان بزدار کی جانب سے بیرسٹر مومن ملک نے دلائل دیئے ، بیرسٹر مومن ملک نے عدالت کے روبرو نیب ترمیمی ایکٹ اور اینٹی کرپشن قوانین کا موازنہ بھی پیش کیا ، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت ملزم کو گرفتاری سے قبل وجوہات سے آگاہ کرنا ضروری ہے، اینٹی کرپشن کے قوانین اور ملزم کی گرفتاری کے ضوابط میں ترمیم کی ضرورت ہے۔وکیل عثمان بزدار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت ڈی جی اینٹی کرپشن کو درج نامعلوم مقدمات کا ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دے اور درخواست گزار کی ضمانت منظور کرتے ہوئے گرفتار کرنے سے روکنے کاحکم دے ۔لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کے وکیل کی عثمان بزدار کوگرفتار نہ کرنے کا حکم واپس لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اینٹی کرپشن سے آج (جمعہ ) تک جواب طلب کر لیا ۔لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کو عثمان بزدار کو گرفتار کرنے سے روکنے کے حکم امتناعی میں توسیع کر دی اور عثمان بزدار کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے واضح کیا کہ عثمان بزدار شامل تفتیش نہ ہوئے تو درخواست خارج کردیں گے۔بدھ کے روز لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کو خفیہ مقدمات میں سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو 4مئی تک گرفتار کرنے سے روک دیا تھا، عدالت نے اینٹی کرپشن سے جواب طلب کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی عدالتی معاونت کیلئے طلب کیا تھا ۔