قاہرہ(این این آئی )اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کو تششد سے ہلاک کرنے والی مصری خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔ ڈیڑھ سالہ بچی جس کا نام بسمالہ معلوم ہوا ہے کے جسم پر زخموں اور جلنے کے نشانات پائے گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر اپنی بیٹی کو خود ہی ماردینے والی خاتون کانام دنیابتایا گیا ہے اور اس کی عمر بیس سال ہے۔
اس نے اپنی بیٹی کو اپنی والدہ کے ساتھ مل کر بظاہر اس حال میں کوڑے دان میں پھینکنے کی کوشش کی تھی جب بچی بے ہوش تھی اور اس کا سانس چل رہا تھا۔لیکن اس مکروہ اور گھناونے اقدام کے دوران ایک خاکروب نے انہیں دیکھ لیا اور اس مشکوک کارروائی کے بارے میں پولیس کو بلانے کی دھمکی دے دی۔ جس پر مجبورا دنیا اور اس کی ماں بسمالہ کو ہسپتال لے گئیں۔مگر ہسپتال میں ڈاکٹروں نے بچی کو مردہ قرار دے دیا اور پولیس کو بلا لیا۔ وہیں سے دنیا کو اپنی بیٹی کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔دنیاکے ابتدائی اعتراف میں کہا گیا ہے کہ اس کی بچی کا رویہ اسے پسند نہیں تھا اس لیے وہ اسے مارتی رہتی تھی۔ 20 سالہ دنیا کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ کئی ماہ سے اپنی والدہ کے ساتھ ایک چھوٹے سے اپارٹمنٹ میں رہ رہی تھی۔ جو بہت گدلا اور غلاظت سے اٹا ہوا تھا۔دنیاکی بچی بسمالہ کے بارے میں پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ اس کے ‘ڈائیپر بھی اس کی ماں کئی کئی دن تک تبدیل نہیں کرتی تھی۔
اس وجہ سے اس کے جسم پر دانے نکل آئے تھے۔ وہ چھوٹی بچی اکیلی باہر گلی میں نکل آتی تھی اور گلی کے لوگ اسے گھر واپس بھیج دیتے تھے۔ حتی کہ بارش اور سخت سردی میں بھی یہ بچی اکیلی باہر گلی میں آجاتی تھی۔اہل محلہ کے مطابق انہوں نے اس دوران کبھی بسمالہ کے والد کو اس سے ملنے کے لیے آتے نہیں دیکھا۔ نہ ہی وہ یہ جانتے ہیں کہ اس کا باپ کون ہے اور کہاں رہتا ہے۔ پولیس نے ‘دنیا’ کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔