لاہور( آن لائن ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کو 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کو ریمانڈ ختم ہونے پر بدھ کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں لیگی رہنما کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس پر ماڈل ٹاؤن کچہری میں سماعت ہوئی۔
عدالت نے جاوید لطیف 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا اور جاوید لطیف کو 26 مئی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔عدالتی حکم کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا۔اس سے قبل جاوید لطیف کو سخت سکیورٹی میں بکتر بند گاڑی میں عدالت لایا گیا۔عدالت میں پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنان کی جانب سے اپنے رہنما کا زبردست استقبال کیا گیا۔عدالت میں جاوید لطیف کی آمد پر ن لیگی کارکنان کی جانب سے گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور جاوید لطیف کے حق میں نعرے لگائے۔ پولیس کی بھاری نفری ماڈل ٹاؤن کچہری کے احاطے میں موجود تھی جبکہ کہچری کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔عدالت پیشی کے موقع پر جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ عدالت سے پوچھتا ہوں میرا گناہ کیا ہے؟ پنجاب کے لوگوں کو غدار قرار دیا جا رہا ہے۔ ہمیں بات کرنے پر غدار کہا جاتا ہے ہمیں اپنے گھر کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔