جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

وزیراعظم عمران خان نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو لانے کی 2 وجوہات بیان کر دیں 

datetime 11  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ شوکت ترین کو دو وجوہات پر لے کر آیا ہوں کہ وہ مہنگائی کو روکے اور دوسرا شرح نمو بڑھائیں ۔وزیراعظم نے مہنگائی کے خاتمے سے متعلق ایک شہری کے سوال کے جواب میں کہا کہ طاقت ور مل کر کارٹیل بناتے ہیں جیسے چینی کا معاملہ ہے وہ مل بیٹھ کر چینی کی قیمت طے کرتے تھے پہلی دفعہ حکومت نے

قیمت طے کی ہے تو نیچے آگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ کو صرف دو وجوہات پر لے کر آیا ہوں کہ وہ مہنگائی کو روکے اور دوسرا شرح نمو بڑھائیں تاکہ لوگوں کو نوکریاں ملیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں پیٹرول امریکا اور بھارت سے بھی سستا ہے تاکہ لوگوں کو مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے، مہنگائی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ کووڈ کی وجہ سے دنیا بھر میں مہنگائی ہوئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی کے بارے میں ٹی وی پر بڑی باتیں ہوتی ہیں اور لوگ مجھے بتا رہے ہوتے ہیں، اپوزیشن کا کام تو یہ باتیں کرنا ہے۔میڈیا کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ جب آپ کہتے ہیں ملک تباہ ہوگیا، یہ بھی غلط اور وہ بھی غلط ہے تو مانا مہنگائی ہے جیسا میں نے کہا کہ پوری دنیامیں مہنگائی ہے لیکن ہم مہنگائی پر کنٹرول کرنے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ میں نئے وزیرخزانہ کو اسی لیے لے کر آیا ہوں اور ان کو مینڈیٹ دیا ہوا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں حکومت میں آئے 2 سے ڈھائی سال ہوگئے ہیں لیکن گزشتہ 50 سال خاص کر 30 برسوں میں پچھلی حکومتوں نے سوائے لوٹ مار کے کچھ نہیں کیا۔اپوزیشن اور نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میرا لندن کا فلیٹ ڈیکلیئرڈ تھا لیکن انہوں نے مجھے انتقام کا نشانہ بنایا جبکہ یہ خود بھاگے ہوئے ہیں، آج عدلیہ آزاد ہے واپس آکر اس کا سامنا کیوں نہیں کرتے، مجھے پتا ہے یہ لندن میں جن علاقوں میں رہتے ہیں وہاں برطانیہ کا وزیراعظم بھی نہیں رہتا۔انہوں نے کہا کہ میں حکومت میں ہوں یا نہیں میں آپ کو اس وقت تک نہیں چھوڑوں گا جب تک آپ ملک کا پیسہ واپس نہیں کرتے۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا میں

بیٹھ کر کہا جاتا ہے سب کچھ تباہ ہوا تو یہ ادارے کوئی ایک یا دو سال میں تباہ نہیں ہوئے، ایک نیا ادارہ بنانا آسان ہے لیکن پرانے خراب ادارے کو ٹھیک کرنا مشکل ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے پشاور کا شوکت خاتم ہسپتال 3 سال میں کھڑا کیا لیکن پشاور کے سرکاری ہسپتالوں کو بہتر کرنے کے لیے 7 برسوں سے کوشش کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں جو معیشت ملی تھی اس میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ تھا، ہمارے ریزرو دس ارب تک گر چکے تھے، بیرون ملک قسطیں دینی تھیں

وہ اس سے زیادہ تھے یعنی ہم دیوالیہ تھے۔انہوںنے کہاکہ کوئی نہیں سمجھتا تھا کہ ہمارے خزانے میں اضافہ ہوگا بیرونی ملک سے ترسیلات زر دیوالیہ کے قریب تھے، اگر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین ہمیں پیسے نہ دیتے تو ہم دیوالیہ کر گئے تھے، ہمارا روپیہ ڈھائی سے تین سو فی کس ڈالر تک جانا تھا اور آج تباہی مچی ہوتی۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری برآمدات 13.5 فیصد بڑھی ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں برآمدات نہیں بڑھی تھیں، ملک میں مالی خسارے سے نکل کر سرپلس پر چلے گئے ہیں،

ٹیکس میں پچھلے دس ماہ میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اور آج ٹیکسٹائل کے لیے لیبر نہیں مل رہی ہے، ٹوئٹا والے کہہ رہے ہیں جب سے ہم نے پلانٹ لگایا ہے اب سب سے زیادہ گاڑیاں بیچی ہیں، اس کا مطلب ہے کچھ تو ہورہا ہے، میں سوال کرتا ہوں کہ جب ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں، معیشت بہتر ہورہی ہے، سیلز بڑھ رہی ہے تو یہ لوگ بیٹھ کر مایوس کرتے ہیں کہ کچھ نہیں ہو رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…