اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے منی لانڈرنگ سے متعلق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی باقی ماندہ 3 شرائط کو پورا کرنے کیلیے پرائیویٹ ملکی اورغیر ملکی ایجنسیوں اور قانونی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات تخریبی فنانس میں استعمال ہونے پرمقدمات قائم کیے جائیں گے۔ مقدمات چلانے کیلئے قانونی ماہرین کے علاوہ متعلقہ محکموں کے افسران کی خدمات بھی لی
جائیں گی۔ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ کیسوں کو چلانے کیلئے ایک مرکزی اثاثہ ریکوری آفس بنایا جائے گا جہاں اینٹی نارکوٹکس فورس ، کسٹم، آئی آر ایس، ایف آئی اے اور نیب کے افسران کو تعینات کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ضبط شدہ مال کی نگرانی کیلئے الگ سے عملہ متعین کیا جائے گا۔ نیب اور ایف آئی اے کی رہنمائی کیلئے لا آفیسرز مقرر کیے جائیں گے،پراپرٹی کی قیمتوں کے تعین کیلئے مارکیٹ سے ایجنسیوں کی خدمات بھی لی جائیں گی۔