اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی )مالی سال 22-2021 کا وفاقی بجٹ جون کے دوسرے ہفتےمیں پیش کیا جائے گا۔سیکرٹری خزانہ کامران افضل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ قرض پروگرام میں تبدیلیوں کی گنجائش ہے، آئی ایم ایف کو کورونا کے دوران
معاشی حقیقت سے آگاہ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ انسداد کورونا کے لیے آئی ایم ایف سے فوری فنڈز کی ضرورت نہیں،گزشتہ سال آئی ایم ایف نے انسداد کورونا کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر دیے تھے۔دوسری جانب وزیر خزانہ شوکت ترین نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل بدھ کو طلب کرلیا،ای سی سی 18 نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی، کے الیکٹرک کو این ٹی ڈی سے اضافی بجلی فراہمی کی منظوری دی جائے گی ۔ ایجنڈے کے مطابق آفشور سپلائی کنٹریکٹرز کو ہونے والے ادائیگیوں پر ٹیکس کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہے ،اجلاس میں بجلی پر سبسڈی کو پہلے مرحلے میں مستحقین تک محدود کرنے کا جائزہ لیا جائے گا،نومبر 2019 سے جون 2020 تک فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے نیپرا کے فیصلے پر بھی غور ہوگا، وزیر اعظم کامیاب جوان انٹر پینورشپ اسکیم کا جائزہ لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی بلڈنگ تعمیر کرنے کیلئے 57 کروڑ کی منظوری کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق وزارت دفاع، پٹرولیم ڈویڑن و دیگر کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری کا امکان ہے ،فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کیلئے 1 ارب 56 کروڑ کی منظوری کا امکان ہے ،آکسیجن کی تیاری کیلئے صنعت کو بلا تعطل کام کی اجازت دینے پر غور ہوگا،ملک میں آکسیجن کی تیاری صرف طبی ضرورت کے لیے ہوگی،اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق برآمد اور درآمد پالیسی 2020 کے اطلاق پر غور ہوگا۔