اسلام آباد، پشاور (این این آئی، آن لائن)وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سیاست میں اپوزیشن کے کردار پر بالی وڈ اداکار امیتابھ بچن کی فلم ‘انقلاب’ کا ایک کلپ شیئر کیا گیا تھا جسے بعد میں ڈیلیٹ کردیا گیا۔وزیراعظم کے اکاؤنٹ سے 1984 میں ریلیز ہونے والی امیتابھ بچن کی فلم ‘انقلاب’ کا ایک کلپ پوسٹ کیا گیا جس میں مرحوم اداکار قادر خان پارٹی
اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔یہ کلپ ایک منٹ 58 سیکنڈ پر مشتمل تھا اور اس کے ساتھ لکھا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف پہلے دن سے کرپٹ مافیاز یہی سازشیں کررہے ہیں۔کلپ میں قادر خان کہتے ہیں کہ ہمیں عوام کا اعتماد حاصل کرنے کیلئے حکومت سے عوام کا اعتماد ہٹانا ہوگا جس کیلئے ایسا ماحول پیدا کرنا ہوگا لوگ اس سرکار کو نکمی، ناکارہ اور بیکار سمجھ کر کسی اور پارٹی کو کرسی پر بٹھانے پر مجبور ہوجائیں۔یہ پوسٹ 4 گھنٹے بعد وزیراعظم کے آفیشل اکاؤنٹ سے ڈیلیٹ کردی گئی ہے ،اس کو 2 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا گیا تھا۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نظام میں جزا اور سزا کا تصور نہ ہو تو نظام برباد ہوجاتا ہے، ہسپتال کی عمارت میں ڈاکٹر اور اسٹاف ہی جان ڈالتے ہیں۔ پشاور میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے نئے بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہسپتال میں داخل ہوا تو نظر آگیا روٹین سے نہیں جنون سے کام کیا گیا ہے۔
ہسپتال کی عمارت میں ڈاکٹر اور اسٹاف ہی جان ڈالتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال میں ماحول اور نظام ایسا دیا کہ جس کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آئے کیونکہ بیرون ملک سے ڈاکٹرز کے لیے ماحول بنانا پڑتا ہے۔عمران خان نے ایک عالمی رپورٹ کا حوالہ دے کر بتایا کہ
شوکت خانم ہسپتال لاہور دنیا کے ان 50 معیاری ہسپتالوں میں سے ایک ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ یقینی طور پر ایک بڑی کامیابی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ قائل تحسین اقدام ہے کہ پاکستان میں خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے جہاں ہیلتھ کارڈ فراہم کرکے یونیورسل ہیلتھ کوریج دی گئی ہے۔
عمران خان نے صوبائی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بنیادی ضروریات کی فراہمی سے متعلق میرے نظریے کو پورا کیا، صوبے میں ہیلتھ انشورنس کارڈ دے کر آپ نے بہت بڑا کام کیا ہے۔انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ قرض کی ادائیگی کی
وجہ سے بہت کم پیسہ صحت اور تعلیم کو ملتا ہے جبکہ یہ قرضے سابقہ حکومتوں نے لیے تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ سب نظام میں جزا اور سزا کا تصور نہ ہو تو نظام برباد ہوجاتا ہے، ہیلتھ کارڈ کے ذریعے لوگوں کو جہاں اچھی طبی سہولت ملے گی وہ وہاں جائیں گے اور
اس کے نتیجے میں جہاں طبی سہولیات بہتر نہیں اس کے خلاف انکوائری ہوگی۔عمران خان نے صوبہ سندھ کا حوالہ دے کر کہا کہ ہمار ے پاس تین صوبے ہیں جہاں ہیلتھ کارڈ دے رہے ہیں ،سند ھ ہمارے پاس نہیں ۔انہوں نے کہا تھرپارکر میں وفاقی حکومت نے ہیلتھ کارڈ دے ہیں لیکن سندھ کے دیگر اضلاع کے عوام کا دباؤ بڑھے گا تو متعلقہ وزرا فعال ہوں گے۔