اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی اسپیکر کیساتھ تلخ کلامی کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنا دیا ۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاہے کہ شاہد خاقان ایک جوتا ماریں گے تو دوسری طرف سے 100 جوتے مارے جائیں گے۔ وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کابینہ اجلاس پرمیڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ وزیرخزانہ شوکت ترین نے
پہلی بارکابینہ اجلاس میں شرکت کی ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت سمندر پارپاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا چاہتی ہے،ووٹ کا حق دینے کیلئے انٹرنیٹ بیس ووٹنگ نظام وضع کرنا ہوگا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرلی ہے اور عملی مظاہرہ بھی کیا جاچکا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایک الیکٹرانک ووٹنگ مشین پاکستان میں تیار ہوئی جبکہ دو بیرون ملک سے منگوائی گئیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق ضروری قانون سازی کرنا ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ کابینہ میں کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہوںنے کہاکہ وزیرداخلہ شیخ رشید نے کابینہ کو کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت سے آگاہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ ملک بھر میں بنیادی اشیاء کی قیمتوں اور دستیابی سے متعلق مرکزی ڈیٹا بیس تیارکیاجائیگا۔ انہوںنے کہاکہ کابینہ نے وفاق کے زیرانتظام 5 ہسپتالوں کے ایم ٹی آئی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کی منظوری دی۔ فواد چوہدری نے کہاکہ وفاقی حکومت چاہتی کہ کراچی میں وفاق کے زیرانتظام ہسپتالوں کو مل کر چلایا جائے،کابینہ نے ظہیر عباس کھوکھر کو چیئرمین پاکستان بیت المال تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کراچی سے کابل تک یونیسف کے کنٹینرز کی ترسیل کی منظوری دی گئی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے تنظیم نو کی جارہی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بارے میں غلط الفاظ پر
شاہدخاقان عباسی کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوںنے کاہکہ پارلیمنٹ میں ہمیں دنگا فساد کی بجائے مہذب رویہ اختیار کرنا چاہیئے ۔انہوںنے کہاکہ ماضی کے ادوار میں قومی اداروں کو تباہ کیا گیا،اپوزیشن جماعتیں اسلام کی نہیں بلکہ اسلام آباد پر قبضے کی لڑائی لڑ رہی ہیں،اپوزیشن کو بار ہا کہہ چکے ہیں کہ انتخابی اصلاحات کے بارے میں مل بیٹھیں،شہید پولیس اہلکاروں کو نہیں بھول سکتے ، قتل کی ایف آئی آر عدالت ہی ختم کرسکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ حالیہ دنوں میں تشدد کو ہوا دینے والے ٹوئٹر اکاؤنٹس بھارت
سے آپریٹ ہورہے تھے۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں شاہد خاقان عباسی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔دوران اجلاس شاہد خاقان عباسی اوراسپیکر قومی اسمبلی میں تلخ کلامی ہوئی۔ شاہد خاقان عباسی اسپیکر روسٹرم کے سامنے پہنچے۔ شاہد خاقان عباسی نے اسپیکرسے کہا کہ آپ کوشرم نہیں آتی، میں آپ کو جوتاماروں گا۔ اسپیکر نے کہا کہ میں بھی وہ کام کروں گا،آپ اپنی حد میں رہیںپلیز بات کریں۔اجلاس کے دور ان ایوان میں پیر نور الحق قادری کی
تقریر کے دوران بھی اپوزیشن نے احتجاج کیا اور مسلم لیگ ن کے ارکان نے شدید نعرہ بازی کی۔اسپیکر نے کہا کہ قرارداد پیش ہوئی ہے منظور نہیں ہوئی، قرارداد پر تمام جماعتیں مشاورت کرلیں اور متفقہ قرارداد لائیں۔ قومی اسمبلی اجلاس جمعہ 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔