جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

15 روپے کے پیچھےآپ نے عوام کو بھکاری بنا دیا، عدالت شدید برہم ، بڑا حکم جاری کر دیا

datetime 20  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) لاہور ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 15 روپے کے پیچھے آپ نے عوام کو بھکاری بنا دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے رمضان بازاروں میں چینی کے خرایدروں کی لمبی قطاروں پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے رمضان بازاروں سے کل تک چینی کے

خریداروں کی لگی لائنیں ختم کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے رمضان بازاروں میں چینی کے خریداروں کی لائنوں سے متعلق کل تک رپورٹ بھی طلب کر لی۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ حکومت نے جو کہا وہی قیمت مقرر کروا دی ؟ چینی کی دکانوں پر لوگوں کی لائنیں کیوں لگوائی جا رہی ہیں؟ عام خریدار کو 85 روپے قیمت پر چینی کیوں نہیں مل رہی ؟ عدالت نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر خبریں آپ کے بیان سے مختلف ہیں۔ اگر بات مختلف ہوئی تو آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ 15 روپے کے پیچھے آپ نے عوام کو بھکاری بنا دیا ہے۔ رمضان بازاروں میں چینی کی خریداری کے لیے لمبی لمبی لائنیں نہیں لگنی چاہیئیں۔عدالت نے کہا کہ یہاں عدالت میں حلف نامہ جمع کروائیں کہ لائنیں نہیں لگیں گی۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے اور اگر انسانی وقار متاثر کرنا ہے تو کسی کے گھر کے باہر سے چینی لینے دیں۔کین کمشنر، ڈی جی انڈسٹری سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…