اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیراسد عمر نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوےکہا ہےکہ حکومت کے فیصلوں پر کابینہ میں مشترکہ ذمہ داری کا تصور ہے، زیادہ تر بڑے فیصلے وفاقی کابینہ لیتی ہے، کابینہ میں کس کو وزیر لگانا ہے کس کو نہیں لگانا یہ وزیراعظم کی صوابدید ہے، وزراء کی
پرفارمنس اچھی رہی تو عمران خان کو کریڈٹ ملے گا، وزراء کی پرفارمنس بری رہی تو الزام عمران خان پر عائد ہوگا، ذمہ داری عمران خان کی ہے تو فیصلہ بھی عمران خان کا ہونا چاہئے، حکومت کے اختتام پر لوگ ڈیلیوری دیکھیں گے کتنے وزراء بدلے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ معیشت گواہی دے رہی ہے کہ پاکستانی معیشت صحیح سمت میں جارہی ہے، مارکیٹ بارہ مہینے پہلے 28ہزار پر تھی آج 45ہزار پوائنٹس پر ہے، پاکستان کی برآمدات پہلے سے بہتر ہوگئی ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پچھلے چھ سال میں سب سے کم ہے، باہر سے ترسیلات زر ریکارڈ سطح پر آرہی ہیں، حفیظ شیخ کے ماتحت معیشت بہتری کی طرف جارہی تھی،وزیراعظم معیشت کی مزید بہتری چاہتے ہیں اس لئے وزارت خزانہ میں تبدیلی کی۔ اسد عمر نے کہا کہ شوکت ترین نے حکومت کی معاشی کارکردگی پر غلط تجزیہ پیش کیا، شوکت ترین کے ساتھ کابینہ میٹنگ میں اس پر بات بھی کریں گے، پاکستانی معیشت جاں کنی کی کیفیت میں تھی آج اپنے پیروں پر کھڑی ہوگئی ہے، شرح نمو بڑھ رہی ہے پرائیویٹ سیکٹر کو اعتماد آرہا ہے۔