اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نیب نے بلوچستان میں 75 کروڑ روپے کے سرکاری فنڈز میں مبینہ غبن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر بعض افسروں کے خلاف تحقیقات شروع کی ہیں ۔ روزنامہ جنگ میں طاہر خلیل
کی شائع خبر کے مطابق ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نے سرکاری خزانے 75 کروڑ روپے نیشنل بنک سے کراچی کے ایک پرائیوٹ بنک میں جمع کرا دیئے تھے ۔ جس پر صوبائی محکمہ خزانے نے کارروائی کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کو سرکاری خزانے کے 75کروڑ روپے واپس نیشنل بنک اوتھل برانچ میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حکومت بلوچستان نے زمینوں کے معاوضے کے حوالے سے پونے ایک ارب (75کروڑ روپے)کی خطیر رقم گزشتہ سال ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کے سرکاری اکائونٹ میں بھجوائی تاہم ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر آفس اور محکمہ خزانہ کے بعض افسران کی مبینہ ملی بھگت سے ایک مبہم قسم کا اجازت نامہ حاصل کیا گیا جس کے تحت ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کے دفتر نے 75کروڑ روپے کی مذکورہ رقم جو کہ امانت کے طور پر انکے سرکاری اکائونٹ میں منتقل کی گئی تھی اسے کراچی میں اپنابنک کے نام سے واقع نجی بنک میں جمع کرادیئے گئے۔