لاہور (آن لائن)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)نے وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی مخدوم شہریار کی شوگر مل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مل انتظامیہ کو 15اپریل کو طلب کرلیا۔مخدوم شہریار کو سٹہ کے ذریعے بیچی گئی چینی کی دستاویزات ہمرالانے کا حکم، سٹے کے ذریعے بک کی گئی چینی اور طریقہ کار بھی طلب
کرلیاگیا۔ نوٹس میں کہاگیا ہے کہ ٹو سٹار شوگرمل سٹے او رشیئر ہولڈر سٹہ بازروں سے ملے ہوئے ہیں۔ سٹہ باز مل مالکان کے ذریعے پیسہ بنا رہے ہیں۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ میرے پہلے مل میں شیئر تھے اب نہیں ہیں۔دوسری جانب معاون خصوصی اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنے قریبی ساتھی کو بھی تحفظ نہیں دیا، یہ وزیراعظم کے بلا امتیازاحتساب کی عملی تصویرہے، جہانگیر ترین نے قانونی طو پر عدالتوں کا راستہ اختیار کیا، یقین ہے وہ سرخرور ہونگے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ بنانے کے عہد میں کوئی اپنا یا پرایا نہیں، ماضی میں اپنے حواریوں کو سرکاری چھتری میں تحفظ دیا جاتا تھا، نئے پاکستان میں وزیراعظم کے قریب ترین ساتھی پر جب انگلی اٹھی تو عمران خان نے سرکاری چھتری اور تحفظ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کسی سیاسی یتیم کے بیان پر تبصرہ نہیں کریں گے، دوسروں کے سہاروں پر سیاست کرنے والی کنیزوں پر ویسے ہی ترس آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق چینی کے نرخ مقرر کرنے کی حکومت کو ذمہ داری دی گئی ہے، اپوزیشن نے بھی وہی چینی استعمال کرنی ہے، انہوں نے کہا اپوزیشن ہماری عوام دوست پالیسی پر تنقید کرنے کی بجائے ہماری
حوصلہ افزائی کرے، عوام کی سہولت کاری ہماری اولین ترجیح ہے، انہوں نے کہا وزیراعظم عوام کو ریلیف دینے اور کسان کارڈ کا اجرا کرنے آ رہے ہیں، انہوں نے کہا عمران خان پسے ہوئے طبقے کیلئے سستے گھر فراہم کرنے آ رہے ہیں، انہوں نے کہا وزیراعظم عوامی فلاح سے جڑے ہر منصوبے میں متحرک نظر آئیں گے۔