ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پیپلز پارٹی اور (ن)لیگ کے درمیان الزامات کا سلسلہ تیز لاوا پھٹ کر باہر نکل آیا

datetime 3  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی اور (ن )لیگ کے درمیان الزامات کا سلسلہ مزید تیز ہوگیا،پیپلز پارٹی نے فرحت اللہ بابر کو سینیٹ انتخابات میں شکست کا ذمہ دار ن لیگ کو قرار دیدیا۔پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری نے اپنے بیان میں کہاکہ مسلم لیگ ن کو پی پی سے معافی مانگنی چاہیے کہ پی ٹی آئی کا سینیٹر جتوانے کے لئے پی ڈی ایم

کے متفقہ امیدوار فرحت اللہ بابر کو ہروایا۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن )اگر پی پی پی کے خلاف چارج شیٹ لائے گی تو ہمارے پاس بھی ن لیگ کے لئے ایک چارج شیٹ ہے، پی پی اور اے این پی، پی ڈی ایم اجلاس میں سوال کریں گے کہ اپوزیشن اتحاد کی مخصوص جماعتوں کا خفیہ اجلاس کیوں بلایا گیا؟ ۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم حکومت کے خلاف اتحاد کا نام ہے، اسے اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف استعمال کرنے کی ن لیگ کو وضاحت دینا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ہم پی ڈی ایم سربراہ سے سوال کریں گے کہ اپوزیشن کا اتحاد اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کیوں ہورہی ہے؟ ۔ انہوں نے کہاکہ پی پی سوال کرے گی کہ کس کی ایماء پر پی ٹی آئی حکومت بچانے کے لئے استعفوں پر اچانک زور دے کر لانگ مارچ کے خلاف سازش کی گئی؟ ۔ شازیہ مری نے کہاکہ اگر استعفے اتنے ضروری تھے تو ن لیگ ابھی تک اسمبلیوں میں بیٹھی کیوں ہے۔ شازیہ مری نے کہاکہ ایک طرف پی پی کے بغیر اپوزیشن اتحاد چلانے کی باتیں

کی جارہی ہیں اور دوسری جانب پی پی کے بغیر ن لیگ استعفے دینے کو تیار نہیں۔ انہوںنے کہاکہ اگر باپ کے باپ کا ہم پر ہاتھ ہوتا تو صدر آصف زرداری کے خلاف کیسز کھولنے کی باتیں نہ کی جارہی ہوتیں۔ انہوں نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے والے تمام سینیٹرز

آزاد حیثیت میں منتخب ہوئے، آزاد سینیٹرز کو باپ کا ثابت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگانا ن لیگ کا بچکانہ رویہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ن لیگ کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر چاہیے تھا تو وہ ایک بار بلاول بھٹو سے یہ عہدہ مانگتے، وہ خوشی سے دے دیتے۔ انہوںنے

کہاکہ پی پی پی نے سینیٹ میں اکثریتی جماعت ہونے کی حیثیت میں اپنا اپوزیشن لیڈر منتخب کرایا، یہ کوئی جرم نہیں ہے، پی پی پی نے یوسف رضا گیلانی کے نام پر اتفاق کے لئے ن لیگ کی قیادت سے رابطہ بھی کیا جسکا اعتراف اسحاق ڈار نے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ رانا ثنااللہ پی پی سے معافی کا مطالبہ کرنے کے بجائے پنجاب سے پی ٹی آئی سے مل کر بلامقابلہ سینیٹر منتخب کرانے کی معافی مانگیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…