اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کی برطرفی پر وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے جبکہ اس کیساتھ ساتھ لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے بانی بابر علی نے ڈاکٹر عطا الرحمان پر انگلی اٹھادی ہے جس پر انہوں نے الزام
عائد کیا ہے کہ اب ایچ ای سی کے معاملات ممکنہ طور پر وہ خود دیکھیں گے۔ روزنامہ جنگ میں مبارک اے ورک کی شائع خبر کے مطابق وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود کو لکھے گئے خط میں بابر علی نے کہا کہ میں اس کمیٹی میں شامل تھا جس نے طارق بنوری کا انتخاب کیا تھا۔ انہوں نے لکھا کہ یوں لگتا ہے کہ طارق بنوری کو ہٹادیا گیا ہے اور اب ایچ ای سی کو آرڈیننس کے تحت چلایا جائے گا اور ڈاکٹر عطا الرحمان کی طرح کے افراد ممکنہ طور پر ایچ ای سی کے معاملات کو دیکھیں گے۔ انہوں نے ایک کہاوت کا ذکر بھی کیا کہ آپ کو قوم کو تباہ کرنے کیلئے جوہری بم کی ضرورت نہیں، بس اس قوم کی تعلیم ایک نا اہل اور بے ایمان شخص کے ہاتھوں میں دے دیں، بابر علی نے وفاقی وزیر سے مطالبہ کیا کہ وہ ایچ ای سی کو اس طرح کی خفیہ سازشوں سے بچائیں، انہوں نے شفقت محمود کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ اگر آپ پاکستان کے مستقبل میں ذرا سی بھی دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ کو مضبوط ہونا پڑے گا۔ اس کے جواب میں شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ہم معاملات کو دیکھ رہے ہیں تاکہ انہیں حل کیا جاسکے۔