کراچی (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما و رکن سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ جس طرح اسمبلی اورصوبہ چلایا جا رہا ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ پی ڈی ایم سے پاپا تو نکل گئے اب ڈیڈی اورمولانا رہ گئے ہیں۔ پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر چکا ہے۔ وہ انصاف ہاوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے
تھے ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پی ٹی آئی کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر بلال غفار، رکن سندھ اسمبلی عدیل احمد اور دیگر موجود تھے۔ فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ سندھ میں گندم کی فصل تیارہے۔ سندھ حکومت نے اب تک خریداری نہیں کی۔ سندھ میں 42لاکھ میٹرک ٹن گندم کی فصل ہوئی ہے۔ سندھ حکومت 14لاکھ ٹن گندم خریدیں جبکہ مڈل مین 1600روپے تک خرید رہا ہے، یہ چار سو روپے کی چوری ہے۔ مراعت یافتہ طبقے کوفائدہ پہنچایا جارہا ہے۔ حکومت محنت کشوں کو چونا لگا رہی ہے۔ گندم کی خریداری ہو یا کپاس کی فصل یا گنے کی خریداری سندھ حکومت نے مڈل مین کے ذریعے کسانوں کااستحصال کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے پی اور پنجاب میں بلدیات کا قانون بنایا جاچکا ہے۔ سندھ میں بلدیات کا قانون پاس تک نہیں ہوا۔ وفاق نے جتنے وعدے کیے وہ پورے ہوئے منھگو پیر روڈ، فائر ٹینڈرز وفاق نے مکمل کیے۔ محمود آباد، گجر نالہ پر وفاق کام کررہا ہے۔ البتہ جو نالے سندھ حکومت کو صاف کروانے تھے وہ کام نہیں کررہے۔ سندھ حکومت کی کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں کارکردگی خراب ہے۔ ہم اس معاملے پر آل پارٹی کانفرنس کرنے جارہے ہیں۔ سندھ حکومت کو بھی اس کانفرنس میں دعوت دیتے ہیں۔ سندھ حکومت دیگر جماعتوں کو مطمئن کرے کہ کراچی ٹرانسفارمیشن میں انہوں نے کیا کام
کیے ہیں۔ فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے ڈسکہ کے متعلق اہم فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ نے بنیادی جمہوریت کی حمایت کی۔ سندھ میں بلدیاتی نظام کی مدت ختم کئے ہوئے چھ ماہ سے زائد ہوچکے ہیں لیکن سندھ حکومت کی جانب سے انتخابات نہیں کروائے جارہے۔ 2013 کا بلدیاتی نظام میں کئی نقص ہیں۔ ہم نے نظام کی تبدیلی کے لیے مسودہ جمع کروایا ہے اس پرعمل نہیں کیا گیا۔ کراچی ٹرانسفارمیشن پیکج پر سندھ حکومت عوام
کے ساتھ ظلم کررہی ہے۔ کراچی کاپیکج جو دیا گیا اس کے منصوبے نظر نہیں آرہے ہیں۔ عملدرآمد کمیٹی کے چیئرمین وزیراعلی سندھ ہیں جو کہ سب سے نالائق ہیں۔ کراچی میں نہ بسیں آسکی نہ نالے صاف ہوئے نہ سڑکیں صاف ہوئی۔ یہ کراچی کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ سندھ کے دیگر شہر اپنی جگہ لیکن سب سے زیادہ متاثر کراچی ہے۔ سندھ حکومت اب اپنا قبلہ درست کرلے۔ سندھ کے ساتھ نا انصافی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔