لاہور (آن لائن) ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے ملک کے مختلف حصوں میں واقعہ 9 شوگر ملوں کو بلیک لسٹ قرار دے دیا ہے۔ بلیک لسٹ قرار دئیے جانے کی وجہ مذکورہ شوگر ملوں کی جانب سے کئے گئے ٹی سی پی معاہدے کی خلاف ورزی بتائی گئی ہے۔ اس حوالے سے
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلیک لسٹ قرار دی گئیں شوگر ملوں نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان سے معاہدہ کیا تھا کہ وہ چینی کی سپلائی جاری رکھیں گی۔ لیکن ان ملوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے۔ چینی فراہم نہ کی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے ان ملوں پر ٹی سی پی ٹینڈر میں شرکت کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔ بلیک لسٹ قرار دی جانے والی ملوں میں عبداللہ شوگر ملز، حبیب وقاص شوگر ملز، ٹنڈو محمد خان شوگر ملز، حق باہو شوگر ملز، سیری شوگر ملز، تاندلیانوالہ شوگر ملز، مکہ شوگر ملز، عبداللہ شاہ غازی شوگر ملز شامل ہیں، دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے شوگر سٹہ مافیا گروپوں 40 ممبران کے بنک اکائونٹ منجمد کردئیے ہیں جبکہ انہی ممبران کے 100 سے زائد جعلی اور بے نامی اکائونٹس کو بھی منجمد کردیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے مذکورہ ممبران کے اثاثوں کی چھان بین بھی شروع کردی ہے۔ ان ممبران پر الزام عائد ہے کہ انہوں نے چینی کا بحران پیدا کر کے 110 ارب روپے عوام کی جیبوں سے ہتھیائے ہیں۔