اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)سینئر صحافی وتجزیہ کار کامران خان نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے سال سندھ میں کتوں نے2 لاکھ 40 ہزار لوگوں کو کاٹ لیا، 2019 میں ایک لاکھ 92 ہزار شہریوں کو کتوں نے کاٹا، سندھ ہائیکورٹ نے
سندھ کی کرتی دھرتی فریال تالپور کی اسمبلی رکنیت معطل کرکے کونسا ظلم کیا؟ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سرکاری اعداد و شمار 2020 میں سندھ میں کتوں کے کاٹنے کے دو لاکھ 40 ہزارکیسز سامنے آئے یومیہ 650 ہر گھنٹے27 افراد کو کتوں نے کاٹا 2019 ایک لاکھ 92 ہزار شہریوں کو کتوں نے کاٹا۔سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت کی کرتی دھرتی فریال تالپور کی سندھ اسمبلی رکنیت معطل کی کونسا ظلم کیا؟ دوسری جانب پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور نے کتوں کے کاٹنے کے کیس میں اسمبلی رکنیت معطل کرنے کے سکھر بنچ کے فیصلے کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دائر کردی ہے۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ عوامی تحفظ کو یقینی بنانا سب پر لازم ہے لیکن رکن اسمبلی براہ راست شہری حکومتوں کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے۔لہذا سکھر سرکٹ بنچ کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر فواد چوہدری فریال تالپور کی معطلی پر حمایت
میں کھڑے ہوگئے۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ سندھ ہائیکورٹ کا کتوں کتوں کے کاٹنے کے واقعات پر وزرا کی معطلی کا حکم آئینی خلاف ورزی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ایسے عدالتی فیصلے آئین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں،عدالتی اصلاحات خصوصاً جج کے تقرر کا نظام فوری اصلاحات کا متقاضی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اپوزیشن حکومت کے اصلاحات کے پروگرام میں اپنا کردار ادا کرے پاکستان کے عوام نظام میں بہتری چاہتے ہیں، لانگ مارچ کے التواء کے بعد اصلاحات کا موقع ہے۔