اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح ابھی کم ہے، کراچی میں کورونا وائرس کے مثبت کیس بڑھنا شروع ہوگئے ہیں، مکمل لاک ڈاؤن کوئی حل نہیں ہے، پورے ملک کو بند نہیں کرسکتے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ اِن ڈور شادی
کی تقریبات کا کوئی جواز نہیں، ایس او پیز پر عمل درآمد ضروری ہے، کورونا کی پہلی لہر میں ایس اوپیز پر بہتر عمل کیا گیا۔ اسد عمر نے کہا کہ کورونا وبا سے متعلق اس بار شاید سیاسی قیادت کی طرف سے بہتر پیغام نہیں جارہا۔انہوں نے کہا کہ ہوائی سفر کو مکمل طور پر بات کرنے کی ابھی ایسی کوئی سوچ نہیں، برطانوی کورونا وائرس یورپ میں پھیلنا شروع ہوگیا ہے، بھارت، بنگلہ دیش میں بھی کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان رواں ماہ کے اختتام تک چین کی دو کمپنیوں سے کووڈ 19 کی ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں حاصل کرے گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ حکومت نے کورونا وائرس کی ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں درآمد کرنے کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ پہلی کھیپ 25 مارچ جبکہ دوسری 30 مارچ کو پہنچے گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتآ ئندہ ماہ مزید ویکسین حاصل کرے گی اور چین کی دو مختلف کمپنیوں سے یہ ویکسین حاصل کی جائیں گی۔وفاقی وزیرجو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے چیئرمین بھی ہیں، نے متنبہ کیا کہ کیسز کی شرح بڑھ رہی ہے اور لوگوں کو معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کو اپنانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ
اگر ایس او پیز کی تعمیل بہتر نہیں ہوئی تو حکومت سخت پابندیاں لگانے پر مجبور ہوگی۔اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی کا اجلاس 22 مارچ (بروز پیر) کو ہوگا جس میں صورتحال کا جائزہ لیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال بہتر نہیں ہوئی تو سخت اقدامات کے فیصلے لیے جاسکتے ہیں۔