اسلام آباد ( آن لائن ) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے یوسف رضا گیلانی کی قانونی ٹیم کو مسترد ووٹوں کا ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار کردیا، انہوں نے کہا کہ ایوان کی کاروائی کسی جگہ چیلنج نہیں ہوسکتی، مسترد ووٹ سیل ہیں، ووٹوں کا ریکارڈ عدالت کو فراہم کریں گے ان کو نہیں دے سکتے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق چیئرمین
سینیٹ کے انتخاب میں مسترد ووٹوں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا معاملے میں اہم پیشرف ہوتی ہے، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی قانونی ٹیم نے سینیٹ سیکریٹریٹ سے رابطہ کیا اور یوسف رضا گیلانی کے وکیل جاوید اقبال نے سیکریٹری سینیٹ سے ملاقات کی۔ملاقات میں یوسف رضا گیلانی کی جانب سے ریکارڈ فراہمی کی درخواست کی گئی۔ درخواست کے باوجود متعلقہ ریکارڈ نہیں دیا گیا۔اسی طرح چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی جس میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اپوزیشن نے جو دستاویز مانگی تھی وہ فراہم کر دی گئی ہیں۔جوعدالت ہمیں ڈیمانڈ کرے گی، عدالت کو فراہم کریں گے۔ انہیں سیل چیزیں ویسے فراہم نہیں کرسکتے، صرف عدالت کو فراہم کریں گے۔عدالت جانا ان کا حق ہے لیکن ایوان کی کارروائی کسی جگہ پر چیلنج نہیں ہو سکتی۔ دوسری جانب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی بنا دی ہے ،اپوزیشن اور حکومت کو ساتھ لے کر ایوان چلائیں گے،تین سال سے سینیٹ کا ممبر ہوں اس لئے دوستوںنے اعتماد کا اظہار کیا جس پر ان کا شکر گزار ہوں۔میرے ڈپٹی چیئرمین بننے سے فاٹا اضلاع کے عوام اور پی ٹی آئی کے کارکن خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی بنا دی ہے، اپوزیشن اور حکومت کو ساتھ لے کر سینیٹ کاایوان چلائیں گے،تین سال سے سینٹ کا ممبر ہوں دوسری جماعتوں کے لوگوں نے بھی مجھے ووٹ دئیے۔