لاہور سیالکوٹ موٹر وے کیس،وکیل صفائی کا حیرت انگیز بیان، فیصلے کا وقت آن پہنچا

18  مارچ‬‮  2021

لاہور(این این آئی)انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت نے لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا جو ہفتہ کے روز سنائے جانے کا امکان ہے۔انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیمپ جیل میں کیس کی سماعت کی۔ملزمان کے وکلاء نے ملزموں کے دفاع جبکہ پراسیکیوشن ٹیم نے ملزموں

کیخلاف دلائل دئیے۔ پراسیکیوشن کے مطابق ملزموں کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، ملزموں کا ڈی این اے جائے وقوعہ سے میچ کر کے گرفتار کیا گیا، ملزم شفقت علی نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنا جرم قبول کیا، ملزم عابد ملہی کو متاثرہ خاتون نے مجسٹریٹ کے سامنے شناخت کیا، ملزموں نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا، شواہد کے روشنی میں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔وکیل صفائی نے موقف اپنایا کہ سی ڈی آر کے مطابق ملزم شفقت کی موجودگی ظاہر نہیں ہوئی، شفقت کی شناخت پریڈ گرفتاری کے 22 دن بعد کروائی گئی، شفقت کا ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت بیان ایک ماہ اور 18 دن کی تاخیر سے کروایا گیا، شفقت علی سے دبا ؤکے تحت اقبال جرم کروایا گیا، ملزم شفقت علی کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت بیان قلمبند کروانے کیلئے فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا، قبول جرم کا بیان قلمبند کرواتے ہوئے مقدمہ کا تفتیشی افسر بھی عدالت میں موجود تھا، قانون کے تحت جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو بیان قلمبند کرواتے ہوئے ملزم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہونا چاہیے،ملزم کی شناخت پریڈ 22 روز کی تاخیر سے کی گئی، قانون ملزم کی شناخت پریڈ ایک ہفتے میں مکمل کرنے گنجائش دیتا ہے، جیل میں شناخت پریڈ کے دوران اسی اہلکار کے ذریعے متاثرہ خاتون کو جیل کے اندر لایا گیا جو ملزم کو پہلے دیکھ

چکا تھا، ملزم کو پہلے سے دیکھنے والے اہلکار کے ذریعے متاثرہ خاتون کو شناخت پریڈ کی جگہ پر لانا شناخت پریڈ کی کارروائی کو مشکوک کرتا ہے، انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت کو شناخت پریڈ کا بھجوایا گیا ریکارڈ سربمہر نہیں تھا، ملزم عابد ملہی کی عمر دستاویزات میں 35 برس لکھی گئی جبکہ ملزم حقیقی عمر 20 برس ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو ہفتہ کے روز سنائے جانے کا امکان ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…