لاہور( این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے احتساب عدالت میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے اہم ملاقات کی ، اس موقع پر سینیٹ انتخابات ، ضمنی انتخابات کے نتائج سمیت ملک کی مجموعی صورتحال اور آئندہ کی حکمت عملی بارے تبادلہ خیال کیا گیا ، یوسف رضا گیلانی نے شہباز شریف
کو اپنی قیادت کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا ۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما ، سابق وزیر اعظم او رسینیٹ انتخابات میںاسلام آباد کی نشست سے امیدوار یوسف رضا گیلانی گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کیلئے احتساب عدالت پہنچے ۔ اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز ، سردار ایاز صادق ،مریم اورنگزیب اور عطا اللہ تارڑ سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ یوسف رضا گیلانی نے شہباز شریف کو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا ۔ ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے مجموعی صورتحال خصوصاً سینیٹ انتخابات کے لئے حکمت عملی بارے تبادلہ خیال کیا ۔ ملاقات میں ضمنی انتخابات اور ڈسکہ کے نتائج بارے بھی تبادلہ خیال ہوا ۔ یوسف رضا گیلانی نے مسلم لیگ (ن) کے صدر سے سینیٹ کے انتخاب میں حمایت کی باضابطہ درخواست بھی کی ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ
پارلیمنٹ کی بالا دستی کیلئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے ملاقات کی ۔ سینیٹ انتخاب میں بطور امیدوار حمایت کرنے پر مسلم لیگ (ن) او رپی ڈی ایم کا مشکور ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ کو عزت دی اور اس کی بالا دستی کے لیے کام کیا، جب وزیر اعظم تھا تو تصادم
کی نوبت نہیں آنے دی ۔ اس سوال کہ کیا آپ کی نشست پر کوئی سرپرائز ہو گاکا جواب دیتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سرپرائز تو ہو چکا،پہلے مجھے نااہل کرانا چاہا پھر میں اہل ہوا،ہم ہارس ٹریڈنگ کی مذمت کرتے ہیں ، حکومت آرڈیننس کے ذریعے جس طرح کی ترمیم کرنا چاہتی
ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ایک حقیقت ہے اور اس نے ضمنی انتخابات میں بہترین نتائج دئیے ہیں ، ضمنی انتخابات میں پی ڈی ایم کی کامیابی جمہوریت کی کامیابی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میری اختر مینگل اور فضل الرحمان سے بھی ملاقات ہوئی ہے اور ہم سینیٹ
کے انتخا بات میں بھر پور مقابلہ کریں گے،پارلیمنٹ ہی سپریم ادارہ ہے ،ہم عوام کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست روزانہ کی بنیاد پر ہوتی ہے ، اس میں اونچ نیچ بھی آجاتی ہے ،جس طرح مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ماضی کو بھول کر میثاق جمہوریت کیا اور حکومتوں نے مدت پوری کی ہم پھر اکٹھے ہوئے ہیں اور انتخاب لڑ رہے ہیں ،اس میں فتح جمہوری قوتوں کی ہو گی ۔