اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )وفاقی حکومت کے احکامات کے بعد رواں سال یکم فروری سے ملک بھر میں تمام تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے ، جس میں اسکولز، کالجز، یونیورسٹیز وغیرہ شامل ہیں۔نجی ٹی وی بول کے مطابق وزیر صحت برائےپنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا تعلیمی اداروں کے دوبارہ بند ہو نے سے متعلق کہنا ہے کہ رواں سال کے وسط تک عوام کو
کورونا ویکسین مل جائے گی، ہماری کوشش ہے کہ تعلیمی ادارے اب بند نہ ہوں۔تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد نےسیف کیمپس پروگرام کی تقریب سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ کورونا وبا میں تبدیلی آرہی ہے، پنجاب میں کورونا وبا کہیں نہیں گئی آج بھی موجود ہےانھوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے پتہ چلا ہمارے پاس ٹیسٹ کی سہولیات ناکافی ہیں، 22 سے 23 ہزار ٹیسٹ روزانہ ہوسکتے ہیں۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کوروناوائرس کے ٹیسٹ لینے کے لیے 4 نئی لیبارٹریاں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسکول میں داخلے کے خواہش مندبچوں کے ٹی بی اور ہیپاٹائٹس سمیت دیگر تمام ضروری طبی ٹیسٹ لازمی کرائے جائیں گے۔یہ فیصلہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا ۔صوبہ سندھ میں محکمہ صحت کے منعقدہ اجلاس میں ان بیماریوں کے حوالے سے بطور خاص غور و خوص کیا گیا جن کی ایک دوسرے سے منتقلی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے سے منتقل ہونے والی بیماریوں پر کنٹرول کرنا اسی وقت ممکن ہو سکے گا جب ان کی ابتدا ہی میں تشخیص کرلی جائے۔انہوں نے کہا کہ جدید دور میں صرف اسکریننگ کے ذریعے 32 مختلف امراض کی تشخیص ممکن ہے۔ ان بیماریوں کی تشخیص کے بعد ان کا علاج آسان ہوتا ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ صوبائی حکومت ٹی بی کنٹرول پروگرام کے تحت علاج اور ادویات مفت فراہم کر رہی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹی بی کے مرض میں مبتلا افراد کے علاج کے لیے ضروری قرار دی جانے والی ادویات کی کھلے عام فروخت کو کنٹرول کیا جائے گا۔ڈاکٹرعذراپیچوہو نے کہاکہ حکومت ٹی بی کنٹرول پروگرام کے تحت علاج،دواں مفت دے رہی ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاڑکانہ میں رتو ڈیرو کے علاقے میں تمام حاملہ خواتین کی ایچ آئی وی اور ایڈز کی اسکریننگ کی جائے گی۔