کراچی(این این آئی)سندھ اسمبلی قائدحزب اختلاف حلیم عادل شیخ کے ترجمان نے الزام عائد کیاہے کہ حلیم عادل شیخ کی کسی سے ملاقات نہیں کروائی جارہی اورگھر سے بھیجا گیا کھانا بھی کئی گھنٹوں کی تاخیر سے دیا جاتا ہے۔ترجمان نے حلیم عادل شیخ کو دوران پولیس حراست
سہولیات نہ دینے پر جاری بیان میں کہا کہ قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کو سی آئی یو سینٹر صدر میں رکھا گیا ہے، ان سے کسی کی ملاقات تک نہیں کروائی جارہی ہے۔ترجمان نے الزام لگایا کہ گھر سے بھیجا گیا کھانا بھی کئی گھنٹوں کی تاخیر سے دیا جاتا ہے۔ رات دیر تک پولیس کے مختلف افسران کو تفتیش کے لئے بھیجا جاتا ہے۔ پولیس اراکین اسمبلی کی بھی ملاقات نہیں کروا رہی۔ پولیس پیپلز پارٹی کی بی ٹیم کے طور پر سامنے آچکی ہے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ریجنل الیکشن آفیسر حلیم عادل شیخ سے سینیٹ امیدوار کے تائید کنندہ کی حیثیت سے تصدیق کرے گا۔تفصیلات کے مطابق حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے متعلق درخواست پر الیکشن کمیشن سندھ نے مرکزی الیکشن کمیشن سے رائے مانگ لی اور درخواست مرکزی الیکشن کمیشن کو بھیج دی ہے۔الیکشن کمیشن سندھ کی جانب سے درخواست میں
کہا گیاہے کہ پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں یا ان کے پاس جاکر تصدیق کی جائے؟بعد ازاں الیکشن کمیشن نے حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریجنل الیکشن آفیسر کو تعینات کر دیاہے،ریجنل الیکشن کمشنر حلیم عادل شیخ سے ملاقات
کریں گے اور ان سے سینیٹ امیدوار کے تائید کنندہ کی حیثیت سے تصدیق کی جائے گی۔دوسری جانب ایس ایس پی ملیر نے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی کو خط لکھاہے ، جس میں کہا گیاہے کہ حلیم عادل شیخ کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں، مقدمات گڈاپ ،میمن گوٹھ تھانے میں درج ہیں۔خط کی کاپی آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کرچی ،ڈی آئی جی ایسٹ کو بھی ارسال کردی گئی ہے۔