اسلام آباد(این این آئی)حکومتِ پاکستان نے ناروے مقیم پاکستانیوں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو پاکستانی ناروے کے شہری ہوں وہ پاکستانی شہریت رکھ سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق حکومتِ پاکستان نے ناروے میں مقیم پاکستانیوں کے لئے اہم فیصلہ کرلیا، وزارت داخلہ کے مطابق جو پاکستانی ناروے کے شہری
ہوں وہ پاکستانی شہریت رکھ سکتے ہیں۔وزارت داخلہ نے ناروے مقیم پاکستانیوں کیلئے سہولت کانوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کواب ناروے کی شہریت چھوڑنیکی ضرورت نہیں ہو گی۔وزارت داخلہ نے کہا کہ ناروے مقیم پاکستانیوں نے25جنوری کوپی ایم پورٹل پر شکایت کی تھی، وزیر اعظم کے علم میں معاملہ آنے پر کم سے کم وقت میں فیصلہ کیا گیا۔دوسری جانب حکومت نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے لیے سادہ اور سہل ٹیکس نظام کا اعلان کردیا۔دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کی آرا اور بینک دولت پاکستان کی سفارشات کی بنیاد پر وفاقی حکومت نے ٹیکس لاز (ترمیمی)آرڈیننس 2001 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2021 میں کئی ترامیم کی ہیں تاکہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس رکھنے والے غیر مقیم پاکستانیوں کے لیے ٹیکسیشن نظام کو سادہ، سہل اور مشکلات سے پاک بنایا جاسکے۔ان ترامیم سے روشن ڈیجیٹل اکاؤ نٹس رکھنے والے غیر مقیم پاکستانیوں کے لیے ٹیکس قوانین پر عملدرآمد آسان ہوگیا ہے اور اس کی لاگت کم ہوگئی ہے۔ اپنے روشن ڈیجیٹل اکانٹ کے ذریعے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کرنے والے غیر مقیم پاکستانی پہلے ہی مکمل اور حتمی ٹیکسیشن نظام کے ماتحت تھے تاہم ان ترامیم سے مکمل اور حتمی ٹیکس نظام کے دائرے کو وسیع کرکے اس میں مزید کچھ چیزیں شامل کی گئی ہیں۔ میوچل فنڈ
سرمایہ کاریوں، حصص پر منافع منقسمہ اور کیپٹل گین اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاریوں پر کیپٹل گین کے تحت روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے کی گئی سرمایہ کاری پر ہونے والی آمدنی پر ٹیکس گوشوارے داخل نہیں کرنا ہوں گے۔ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرط ختم ہونے سے روشن ڈیجیٹل
اکانٹس رکھنے والے غیر مقیم پاکستانیوں کو ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں نام نہ ہونے کے باعث لگنے والے جرمانے (ٹیکس ریٹ دگنا ہوجانا)سے محفوظ کردیا گیا۔ مزید یہ کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس رکھنے والے غیر مقیم پاکستانیوں پر نقد رقم نکلوانے اور نان فائلر پر لاگو بینک ٹرانسفرز پر ٹیکس کا اطلاق بھی نہیں ہوگا۔اگرچہ روشن ڈیجیٹل
اکانٹس کے ڈیپازٹس کے قرض پر ہونے والا نفع ٹیکس سے مستثنیٰ ہے تاہم نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کے منافع پر ٹیکس کی شرح غیر مقیم پاکستانیوں اور بیرون ملک اثاثے ڈکلیئر کرنے والے مقیم پاکستانیوں دونوں کے لیے 10 فیصد اور میوچل فنڈز اور کمپنیوں (ماسوائے آئی پی پیز اور ٹیکس سے مستثنیٰکمپنیوں کے لیے جن سے بالترتیب 7.5 فیصد اور 25 فیصد ٹیکس لیا جاتا ہے)سے ملنے والے منافع منقسمہ پر15 فیصد ہے، حصص اور
میوچل فنڈز پر کیپٹل گین پر بھی ٹیکس 15 فیصد ہے یہ وہی شرح ہے جو فائلرز پر لاگو ہوتی ہے۔اس کے علاوہ رئیل اسٹیٹ کی خریداری اور فروخت دونوں کے وقت غیر مقیم پاکستانیوں پر خریداری/فروخت کی قیمت کے ایک فیصد کے مساوی ٹیکس کا اطلاق ہوگا جو روشن ڈیجیٹل اکانٹس کے ذریعے رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے کیپٹل گین پر غیر مقیم پاکستانیوں کی ٹیکس کی ذمہ داری کی مکمل اور حتمی بریت شمار ہوگی۔