وزیرآباد(آن لائن)سٹی پولیس وزیرآبادنے (ن) لیگ کے رہنماؤں کے ہمراہ اسلحہ بردار سیکیورٹی گارڈ کے لائسنس چیک کر نے کے لیے انہیں حراست میں لے لیا۔ لائسنس چیک کر نے کے بعد رہا کر دیا۔ سیکیورٹی گارڈ (ن) لیگ کے قائدین کے ہمراہ طلال چوہدری کے جلسہ میں شرکت کے لئے سوہدرہ جارہے تھے۔ حاجی پورہ چوک میں
پولیس ناکے پر سیکیورٹی گارڈ کو چیکنگ کے لئے روکا گیا تھا۔ (ن) لیگ کا تھانے کے سامنے احتجاج اور میڈیا کے ساتھ گفتگو۔زخموں کا بدلہ لینے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق (ن) لیگ کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری عطاء تارڑ،ضلعی صدرمستنصر علی گوندل اور اعجاز احمد پرویا پی پی 51کے ضمنی الیکشن کے سلسلہ میں منعقدہ جلسہ میں شرکت کے لئے سیکیورٹی گارڈز کی معیت میں سوہدرہ جا رہے تھے جہاں طلال چوہدری خطاب کرنے والے تھے۔حاجی پورہ چوک میں پولیس ناک پراسلحہ بردار سیکیورٹی گارڈ کے لائسنس چیک کر نے کیلئے قافلے کو روکا گیا۔سیکیورٹی گارڈ کے لائسنس چیک کرنے کے لئے انہیں تھانہ سٹی لے جایا گیا اور لائسنس کی تصدیق کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔اس دوران مسلم لیگ (ن) کے دیگر راہنما شازیہ میر اور ایم پی اے توفیق بٹ اپنے کچھ کارکنوں کے ہمراہ تھانہ سٹی کے سامنے پہنچ گئے اور گن مینوں کو حراست میں لئے جانے پر احتجاج کیااور پولیس کے خلاف نعرے لگائے۔ سیکیورٹی گارڈ ز کی رہائی کے بعد عطاتارڑ نے اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ او تھانہ سٹی وزیرآباد اور پولیس نے اسلحہ لائسنس چیک کرنے کے بہانے ان پر دھاوا بولا اور گارڈز کو تشدد کا نشانہ بنایا۔جب انہوں نے گارڈز اور ڈرائیور کو چھڑوانے کی کوشش کی تو ان کو بھی تشدد کا
نشانہ بنایا اور تھانے لے جایا گیا۔ عطا تارڑ نے کہا کہ وہ سی پی او اور آر پی او گوجرانوالا کو پیغام دیناچاہتے ہیں کہ حکومت کے جو لوگ اسلحہ لئے پھرتے ہیں ان کو چیک نہیں کیا جاتا۔وہ ایک ایک زخم کا بدلہ لینگے۔اگر ضمنی الیکشن پولیس نے لڑنا ہے توان سے بھی نپٹا جائے گا۔بعدازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطاتارڑ نے کہا کہ
پولیس نے گن مینوں کے لائسنس چیک کر نے کا کہا تو ڈویژنل صدر ایم این اے عابد رضااور ایم این جاوید لطیف استفسار کے لئے ایس ایچ او کے پاس گئے تو وہ آپے سے باہر ہو گئے۔ ایس ایچ او نے نہ صرف بدتمیزی کی کوشش کی بلک سبق سکھانے کی بھی دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ سبق سکھانے کا دن 19فروری ہے جب بیلٹ بکس سے
(ن) لیگ کے ووٹ نکلینگے۔انہوں نے کہا کہ آج پولیس کو ہرا دیا ہے۔اب پولیس درمیان میں نہیں ہے۔مقابلہ براہ راست عمران نیازی کے ساتھ ہے۔ایم این اے جاوید لطیف نے کہا کہ حکومت پولیس کو سرکاری ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور پولیس پی ٹی آئی کے پوسٹروں کی بھی حفاظت کر رہی ہے۔انہوں نے کہا پولیس پی ٹی آئی
کے جلسوں کو بھی تحفظ دینے کے لئے تیار بیٹھی ہے۔پولیس نے رابطہ کر نے پر بتایا کہ کسی کو گرفتار نہیں کیا البتہ اسلحہ لائسنس چیک کرنا قانونی ذمہ داری ہے۔اسلحہ برداروں کو بلا امتیاز سیاسی وابستگی قانون کے مطابق چیک کیا جائیگااور امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی گارڈموقع پر تسلی بخش جواب نہ دے سکے تو انہیں تھانے لا یا گیا جن کے ساتھ بعض لیڈر بھی زبردستی تھانے آگئے تھے۔