منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

بجلی ایک روپے 95پیسے مہنگی کرنے کامعاملہ سندھ حکومت کا شدید ردعمل

datetime 13  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی،لاہور(آن لائن)سندھ حکومت نے وفاق کے بجلی ایک روپے 95 پیسے مہنگی کرنے والے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیازی مافیا بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ فوراً واپس لے۔ صوبائی وزیر محمد اسماعیل راہو نے مزید اپنے بیان میں کہا کہ پچھلی حکومتیں کئی سالوں بعد

بجلی مہنگی کرتی تھیں، لیکن نالائق ہرمہینے بجلی مہنگی کر دیتا ہے۔اسماعیل راہو نے کہا کہ سندھ کی عوام وفاق کے 1 روپے 95 پیسے بجلی مہنگی کرنے والے فیصلے کو مسترد کرتی ہے، کوئی بتائے گا یہ مشہور عالم ڈائیلاگ مدینے کی ریاست کے کس خلیفے کا ہے، جب بجلی پیٹرول مہنگے ہوں تو سمجھ لو وزیراعظم چور ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سلیکٹڈ اپنے اور اپنے اے ٹی ایمز کی لوٹ مار کے لیے عوام کی جیبوں پہ ڈاکہ ڈالتا رہتا ہے، ایک ہی جھٹکے میں عوام سے دو سو ارب روپیے کا بوجھ ڈال دیا گیا،نااہل پچھلے 28 ماہ میں 21 بار بجلی مہنگی کر چکے خسارہ پھر بھی کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان ظالم سلیکٹڈ وزیراعظم ہیں جس کو غریب عوام کا کوئی احساس نہیں ہے۔دوسری جانب امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ایک مرتبہ پھر سے اضافہ شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ 1.95روپے فی یونٹ اضافے سے صارفین پر 200ارب روپے کا مزید بوجھ

پڑے گا۔ ایک ماہ کے دوران 4روپے 31پیسے اضافہ ہوچکا ہے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں بری طرح پس کر رہے گئے ہیں۔ حکومت کے ایسے اقدامات عوام کو زندہ درگور کرنے کے متراد ف ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو

کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ڈنگ ٹپائو پالیسیوں کا خمیازہ 22کروڑ عوام بھگت رہے ہیں۔ مہنگائی کی شرح میں اڑھائی برسوں میں 200گنا اضافہ ہوچکا ہے۔ ناجائز منافع خور اور کمیشن مافیا کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ تحریک انصاف کے دور حکومت میں

کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 31فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔ آئی ایم ایف کی پالیسوں پر عمل در آمد کی وجہ سے گندم ، چینی ، سبزیاں عوام کی قوت خرید سے باہر ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی محکمہ شماریات کی اپنی رپورٹ کے مطابق 2020میں مہنگائی دس سالوں کی

بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی جبکہ 2021کے آغاز سے ہی پٹرول مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں متواتر اضافے نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ ستم بالائے ستم یہ بھی ہے کہ دوائوں سمیت ضروریات زندگی کے نرخوں میں روزانہ کی بنیادوں پر اضافہ نے سابقہ حکمرانوں کے

بھی تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ طاقت ور مافیا نے حکومت کے چیک اینڈ بیلنس تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ آئین پاکستان کے تحت جس ادارے نے قومی وسائل کے استعمال پر چیک اینڈ بیلنس رکھنا ہے وہ بھی 180ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا شکار ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ادارے میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر پوری قوم تشویش پر مبتلا ہے۔ اس کی جامع تحقیقات ہونی چاہئیں اور ذمہ داران کو جلد از جلد کیفر کردار پر پہنچادینا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…