جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کا بے قصور وکلاء کے گھروں پر پولیس چھاپوں پر اظہار برہمی، پتہ کریں کون گیم کھیل رہا ہے؟ عدالت کسی کو گیم کھیلنے کی اجازت نہیں دیگی،جسٹس اطہر من اللہ کا حکم

datetime 12  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آبادہائیکورٹ نے چیف جسٹس بلاک پر حملے کے بعد بے قصور وکلاء کے گھروں پر پولیس چھاپوں کا سلسلہ شروع ہونے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی اسلام آباد سے ہفتہ تک جامع رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیگناہ وکلاء کو ہراساں کرنیوالوں کیخلاف کارروائی چاہئے،پتہ کریں

کون گیم کھیل رہا ہے؟، یہ عدالت کسی کو کوئی گیم کھیلنے کی اجازت نہیں دیگی۔جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سینئر وکیل نذیر جواد کی درخواست پر سماعت کی تو درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ وہ احتجاج یا حملے میں شامل نہیں تھے، اس کے باوجودپولیس نے گزشتہ رات ان کے آفس پر چھاپہ مارا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے تو اس کنڈکٹ کی مذمت کی اور عدالتوں میں بھی پیش ہو رہا ہوں۔سماعت کے دوران دو گھنٹے کے عدالتی نوٹس پر ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات اور ایس ایس پی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایس ایس پی سے استفسار کیا کہ کون پروفیشنل اور بیگناہ وکلاء کو ہراساں کررہے ہیں؟ مجھے ان کے خلاف کارروائی چاہیے، پتہ کریں کون گیم کھیل رہا ہے، یہ عدالت کسی کو کوئی گیم کھیلنے کی اجازت نہیں دے گی۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ کیا اس معاملے پر کوئی گیم کھیل رہا ہے؟ اصل مجرمان کے بجائے آپ بے گناہوں کو ہراساں کررہے ہیں، جو حملے میں ملوث ہیں ان کو آپ پکڑ نہیں سکتے، بیگناہ وکلاء کو کسی صورت ہراساں نہ کیا جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے پر انکوائری بٹھائیں اور پتہ کریں کہ کس نے ایسا کیا اور کیوں کیا؟ اس ملک میں رول آف لاء نہیں ہوگا تو کچھ بھی نہیں ہوگا۔انہوں نے حکم دیا کہ  ہفتہ تک تک انکوائری کرکے عدالت کو رپورٹ پیش کی جائے،5 فیصد لوگ اس واقعے میں ملوث تھے جو سب کی بدنامی کا باعث بنے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ جو بھی اصل ملزمان کو بچانا چاہتے ہیں آپ اس عدالت کو بتائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…