لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے قیمتوں کے تعین میں ایک سے پچاس پیسے تک کے کرنسی سکے شامل کرنے کے اقدام کیخلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے غیر ضروری درخواست دائر کرنے پر درخواست گزار کو 5 لاکھ روپے جرمانہ کردیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل زمان خان نے شہزانا کاظمی کی درخواست کو
ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردیا اور غیر ضروری درخواست دائر کرنے پر سائل کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ اسٹیٹ بینک نے کرنسی سکے ختم کرنے کے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا، نوٹیفکیشن کے مطابق 30 ستمبر 2013 سے ایک سے پچاس پیسے کے کرنسی سکے جاری نہیں ہوں گے، نوٹیفکیشن کے مطابق تیس ستمبر دوہزار چودہ تک کرنسی سکے تبدیل ہونے تھے، یکم اکتوبر 2014 کو کرنسی سکوں کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی، اسمبلی نے چودہ مارچ 2013 کو کرنسی سکے ختم کرنے کے متعلق ترمیم بھی کردی، قانونی حیثیت ختم ہونے کے باوجود ابھی تک قیمتوں کے تعین میں کرنسی سکے استعمال کیے جارہے ہیں، پٹرولیم مصنوعات، بجلی، گیس بلوں، ادویات، موبائل کمپنیوں سمیت دیگر کی قیمتوں میں کرنسی سکے شامل کیے جارہے ہیں۔استدعا ہے کہ عدالت قیمتوں کے تعین میں کرنسی سکے شامل کرنے کا اقدام غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیاورحتمی فیصلے تک قیمتوںکے تعین میں کرنسی سکے شامل کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے قیمتوں کے تعین میں ایک سے پچاس پیسے تک کے کرنسی سکے شامل کرنے کے اقدام کیخلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے غیر ضروری درخواست دائر کرنے پر درخواست گزار کو 5 لاکھ روپے جرمانہ کردیا۔