ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نیب ایسا ادارہ بن گیا جو سمجھتا ہے ہم سے کوئی سوال نہیں کرسکتا، چاہتے ہیں پہلے نیب کا احتساب ہو،ویڈیو لنک کے ذریعے کینیڈا، امریکہ سے شریک نیب متاثرین پھٹ پڑے

datetime 11  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ڈپٹی چیئر مین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ نیب ایسا ادارہ بن گیا جو سمجھتا ہے ہم سے کوئی سوال نہیں کرسکتا، پتہ نہیں کیوں سمجھتا ہے وہ جوابدہ نہیں ہے،چاہتے ہیں پہلے نیب کا احتساب ہو نیب کے ادارے کا احتساب ہو،نیب نے جتنی بھی ریکوری کی ہے وہ دراصل پلی بارگین ہے،نیب کے قانون میں تبدیلی

ہونی چاہئے بہتری آئیگی،عوام کے لئے کوشش جاری رکھنی چاہیے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں اجلاس ہوا جس میں نیب متاثرین نے شرکت کی۔ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کینیڈا، امریکا سے بھی نیب متاثرین شریک ہوئے۔ڈپٹی چیئر مین سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ نیب کیسز اور ریفرنسز کے حوالے سے پاکستان اور بیرون ملک سے لوگ میٹنگ میں شریک ہوئے ۔انہوں نے کہاکہ نیب ایسا ادارہ بن گیا جو سمجھتا ہے ہم سے کوئی سوال نہیں کرسکتا، نیب پتہ نہیں کیوں سمجھتا ہے کہ وہ جوابدہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کہتے ہیں کہ کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں، لوگ تو ملک چھوڑ کر جا ہی نہیں رہے۔اس موقع پر نیب متاثرین ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے سامنے پھٹ پڑے۔اجلاس میں متاثرین نے موقف اپنایا کہ نیب کا ادارہ بغیر وجہ کے کیس بناتا ہے، ہم نے کوئی کرپشن نہیں کی، نیب کیسز کی وجہ سے کاروبار تباہ ہوگئے۔امریکا میں مقیم پاکستانی نے اجلاس میں بتایا کہ نیب نے ایسا کیس بنایا کہ میری خاندانی زمین کو آمدن سے زائد اثاثہ بنا دیا گیا،نیب ملتان میں میرے والد کے خلاف کیس دائر کیا گیا، میرے والد شدید علیل ہیں، پاکستان آکر نیب میں پیش نہیں ہوسکتے۔نیب متاثرین نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کیلئے افسوسناک صورتحال ہے، نیب کو عمران خان نے طاقتور

بنایا لیکن عوام کو ریلیف نہیں ملا۔ڈپٹی چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ بعض لوگ غلط جگہ پر سرمایہ کاری کرتے ہیں اور مسائل کا سامنا کرتے ہیں،ہم جو کر سکتے ہیں کریں گے ہم عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پہلے نیب کا احتساب ہو نیب کے ادارے کا احتساب ہو۔انہوں نے کہا کہ نیب نے جتنی بھی ریکوری کی ہے وہ دراصل پلی بارگین ہے ،نیب کی 400 بلین کی ریکوری کوئی معنی نہیں رکھتی۔سلیم مانڈوی

والا نے کہاکہ کاروباری افراد سے پیسے نکالنا آسان ہے کیونکہ وہ گرفتار نہیں ہونا چاہتے، کاروباری افراد کو کہا جاتا ہے ہم آپ کا کاروبار تباہ کر دیں گے۔انہوں نے کہاکہ نیب کے قانون میں تبدیلی ہونی چاہئے، مجھے امید ہے بہتری آئے گی اور قوانین میں تبدیلی ہو گی۔انہوں نے کہاکہ ہمیں عوام کے لئے کوشش جاری رکھنی چاہیے،نیب ریفرنسز سے تنگ آ کرمیرے دفتر بہت لوگ آتے ہیں ۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ وزیراعظم نے خود سٹاک ایکسچینج میں جا کر تسلیم کیا کہ نیب قوانین اور اختیارات میں مسائل ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…