کراچی (این این آئی)پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات تک اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر عہدہ چھوڑ دیں،وزیراعظم عمران خان اگر ایماندار ہیں تو سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور سابق اسپیکر صوبائی اسد قیصر سے موجودہ عہدوں سے استعفیٰ لیں۔انہوں نے کہاکہ سینیٹ الیکشن 2018 میں
ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت سے متعلق مبینہ ویڈیو ویڈیو وائرل کرنے کا مقصد سپریم کورٹ پر دبائو ڈالنا ہے ویڈیو کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائیاور تحقیقات کے لیے پارلیمانی انکوائری کمیٹی بنائی جائے،انہوں نے اسلام آباد می سرکاری ملازمین پرکریک ڈان کی مذمت کرتے ہوئے کہامعیشت مضبوط ہوچکی ہے تو ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں۔وہ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔فیصل کریم کنڈی نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی اپنے ارکان اسمبلی کو اب بھی رشوت دے رہی ہے،وزیر اعظم اراکین کو 50 کروڑ رشوت دے رہے ہیں،سپریم کورٹ نے ایکشن لیا یے، الیکشن کمیشن بہت زیادہ تابعدار ہے وہ ایکشن نہیں لے گا۔انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے پرویز خٹک اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے استعفی لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو وائرل کرنے کا مقصد سپریم کورٹ پر دبا ڈالنا ہے،عمران خان خود کہ چکے ہیں اس ویڈو کا ان کو تین سال سے پتہ ہے،عمران خان نے کہا کہ یہ ویڈیو میرے پاس 3 سال سے ہے، اسکے باوجود اس شخص کو وزیر بنایا گیا ہے، جب لامنسٹر سے استعفی لیا ہے اسی طرح پرویز خٹک اور اسد قیصر سے بھی استعفی لیں،ان دونوں پر بھی تحریک انصاف کے ایم پی اے نے الزام لگایا ہے، اس ویڈیو کا مقصد سپریم کورٹ پر دبا ڈالنا ہے، پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک خود پرویز خٹک کے خلاف بیان دے رہے ہیں ۔فیصل کریم کنڈی نے اسلام آباد میں سرکاری ملازمین پر کریک ڈان کی مذمت کی اور کہا کہ ملازمین مدینے کی ریاست سے انصاف مانگنے آئے تھے ان پر تشدد کیا گیا نااہل شخص پاکستان کی معشیت سے کھیل رہا ہے معیشت مضبوط ہونے کے دعویدارتشدد کررہے ہیں،پی ٹی آئی والوں نے فلم اور ڈرامے کی طرح اسکرپٹ اور فلم بنائی اس فلم کا مقصد سپریم کورٹ کو بلیک میل کرنا ہے پیسے دینے والوں کو اسپیکر، وزیر دفاع اور مووی بنانے والے کو وزیر قانون بنایا گیا۔انہوں نے کہاچیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر غداری آرڈیننس کے خلاف عدالت سے
جلد رجوع کریں گے،پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں اراکین کی خرید و فروخت بند کرنے کیلئے پارٹیز کے کوٹہ کے مطابق اکثر سینیٹرز بلامقابلہ منتخب کرائے گئے تھے، ملک آئین کے مطابق چلتا ہے،پی ٹی آئی کو سینیٹ انتخابات میں شکست کا ڈر ہے اسلئے وہ صرف سینیٹرزکے انتخآبات کیلئے شو آف ہینڈز چاھتے ہیں،سینیٹر کے انتخاب کیلئے شو آف ہینڈز کا مطالبہ کرنے والے اسپیکر اور چیرمین کیلئے شو آف ہینڈز کی بات کیوں نہیں کرتے؟ عوام کی رائے کا احترام کرتے ہیں لیکن ملک آئیں کے مطابق چلتا ہے
, الیکشن ریفارمز کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے، جو حکومت کشمیر کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ نہیں بیٹھنا چاھتی وہ کیا ترمیم کرے گی, اب تو معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس لیے حکومت سپریم کورٹ کو متنازعہ بنارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی فوٹو شاپ میں ماہر ہے، محمد علی شاہ باچا ایڈیٹس ویڈیو پر عدالت جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے سینیٹ کے ٹکٹ شوکت خانم کے نام پر فروخت ہورہے ہیں عمران خان کا دعوی ہے کہ وہ چیف ایگزیکیٹیو ہیں تو بتادیں کن 14 سینٹیرز کو
خریدا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کو پتہ ہے تحریک انصاف سینٹ کا الیکشن ہار رہی ہے،کامران بنگش تو سپریم کورٹ کے جج کے گھر پہنچ گئے تھیانہوں نے پرویز خٹک اورپی ٹی آئی کے پی کے کو مناظرے کا چیلنج دیا اورکہاکہ وزیر اعظم اراکین کو 50 کروڑ رشوت دے رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ آپ چوری بھی کرتے ہیں اور سینہ زوری بھی کررہے ہیں اپنی نالائقی اورنااہلی کی وجہ سے ادارے تباہ کئے گئے اگر ایماندار ہیں تو پرویز خٹک اور
اسد قیصر سے استعفی لیں۔انہوں نے کہاکہ صوبوں میں آئینی نشستوں پر انکے گورنر بھی بیٹھے ہیں،ہم نے اپنے دور میں ہارس ٹریڈنگ نہیں کی سب کو اپنا حق دیا گیا،پی ٹی آئی نے اپنے دور مین جو کیا ہے وہ سب کے سامنے ہے،اس وقت بھی وہ فنانسرز کو سینیٹر بنا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے دورحکومت میں ایشوز پر اپوزیشن کو ساتھ بٹھایا موجودہ حکومت تو کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیارنہیں ہے۔