سکھر(آن لائن) سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے سندھ حکومت کو ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو پینشن کی فوری ادائیگی کے احکامات جاری کردیئے ،عدالت میں سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب پیش ،عدالت میں سندھ حکومت کا موقف پیش کرتے ہوئے وفاق سے فنڈز کی عدم فراہمی کا شکوہ بھی کر ڈالا تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے میونسپل کمیٹی خیرپور کے
ایک ریٹائرڈ ملازم کی جانب سے پینشن نہ ملنیکے حوالے سے وکیل کی معرفت داخل۔کرائی گئی آئینی پٹیشن کی سماعت کی سماعت کے موقع پر اٹارنی جنرل سندھ سلمان طالب الدین اور سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب عدالت میں پیش ہوئے سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے مرتضی وہاب سے سوال کیا کہ ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن کی ادائیگی کیوں نہیں کی جارہی ہے جس پر مرتضی وہاب نے وفاقی حکومت کی جاب سے فنڈ نہ دینے کا شکوہ کرتے ہوئے عدالت کو بتایاکہ وفاق سندھ کو این ایف سی ایوارڈ میں اس کا جائز حصہ نہیں دے رہا ہے اور اس نے گذشتہ سال سندھ کے حصے میں سے 80 ارب روپے کم دیئے ہیں حکومت سندھ کو ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن قسطوں میں ادا کرنے کی اجازت دی جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے بنک یا عام لوگ قسطوں میں ادائیگی کی بات کرتے تھے مگر اب حکومت بھی یہی بات کررہی ہے عدالت میں تو ایک پٹیشن آئی ہے کہ سندھ میں ایک سڑک بارہ سال سے بن رہی ہے جس پر مرتضی وہاب نے کہاکہ بلدیہ سمیت دیگر اداروں کو اپنے وسائل خود ہیدا کرنا چاہییں مگر انہوں نے سارا بوجھ سندھ حکومت پر ڈال رکھا ہے عدالت نے اس پر ریمارکس دیئے کہ ریٹائرڈ ملازمین عمر کے اس حصے میں ہوتے ہیں جو پینشن نہ ملنے کے باعث ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں اس لیے ریٹائرڈ ملازمین کو فوری پینشن کی ادائیگی کی جائے سماعت کے دوران سندھ حکومت کی جانب سے پٹیشنر کی پینشن کی رقم کا چیک عدالت میں جمع کرادیا گیا