اسلام آباد (این این آئی)ووٹ فروخت کرنے والے تحریک انصاف کے ایک رکن نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے پیسے وصول کیے مگر یہ رقم پرویز خٹک کے کہنے پر اسپیکر ہاؤس میں تقسیم کی گئی، تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے نے معاملے کو ایک نیا رخ دے دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران ویڈیو میں نظر آنے والے عبیداللہ مایار نے کہا کہ یہ ویڈیو بالکل ٹھیک ہے
مگر پیسوں کی تعداد غلط بتائی گئی۔ امت کے مطابق اس میں ہر ایم پی اے کو ایک کروڑ روپے دیے گئے۔ یہ حکومت کے پیسے تھے اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے کہنے پر اسپیکر ہاؤس میں تقسیم کیے گئے۔ایک سوال کے جواب میں کہ اپنے امیدوار کو ووٹ دینے کیلئے پرویز خٹک نے پیسے کیوں دیے۔ اس پر عبیداللہ مایار نے جواب دیا کہ سینیٹ انتخابات کے دوران تحریک انصاف نے ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیے جو نہ پارٹی سے تعلق رکھتے تھے اور نہ ہی وہ سیاسی کارکن ہیں۔دوسری جانب سینیٹر فدا محمد خان نے سابق ایم پی اے عبید اللہ مایار کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کااعلان کردیا۔سینٹ ویڈیو اسکینڈل کے حوالے سے پی ٹی آئی سینیٹرفدا محمد خان نے اپنے بیان میں کہا کہ سابق ایم پی اے عبید اللہ مایار نے بے بنیاد الزامات لگائے،قانونی چارہ جوئی پر کرونگا۔انہوں نے کہا کہ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ جمہوریت کے لئے شرمناک ہے۔انہوں نے کہاکہ ویڈیو میں سابق ایم پی اے عبیداللہ مایار کو واضح دیکھا جاسکتا ہے۔فدا محمد نے کہاکہ اول سے سینٹ انتخابات میں شفافیت عمران خان کا وژن ہے جسکا میں سپاہی ہوں،وزیراعظم عمران خان نے انکوائری کے بعد ہی اپنے 20 ایم پی اے پارٹی سے نکالے۔انہوں نے کہاکہ سابق ایم پی اے عبید اللہ مایار کے مجھے سے متعلق الزامات مضحکہ خیز ہیں،عبید اللہ مایار بتائے کہ انکو پارٹی سے کیوں نکالا گیا؟۔سینیٹر فدا محمد خان نے کہا کہ سابق ایم پی اے عبید اللہ مایار کا ماضی سب جانتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سیاست میں الزام تراشی آسان ہے،کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے۔