لاہور(این این آئی) سال 2020 میں 119 ارب 72 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی جس کی پیداواری لاگت 561 ارب روپے رہی تاہم ٹیکس اور سرچارجز ملا کر صارفین سے 927 ارب روپے وصول کیے گئے۔نجی ٹی وی نے سرکاری دستاویز ا ت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ بجلی صارفین سے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں ایک
روپیہ 58 پیسے جبکہ فنانشل کاسٹ اور نیلم جہلم سرچارج کی مد میں 53 پیسے فی یونٹ عائد ہے۔صارفین پر 17 فیصد جی ایس ٹی اور ڈیڑھ فیصد الیکٹریسٹی ڈیوٹی بھی عائد ہے۔ ٹی وی لائسنس فیس کی مد میں 35 روپے فی صارف وصولی بھی کی جا رہی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق ایک سال میں بجلی صارفین سے سرچارجز کی مد میں 252 ارب 60 کروڑ، سیلز ٹیکس کی مد میں 103 ارب 78 کروڑ اور ٹی وی لائسنس فیس کی مد میں 9 ارب 80 کروڑ روپے وصول کیے گئے۔ دوسری جانب مانجھی پور اور گردونواح میں اشیاء خوردونوش، سبزیاں، پھلوں، مرغی کا گوشت، چھوٹا اور بڑا گوشت سمیت دیگر چیزوں کو پر لگ گئے، مہنگائی اتنی ہی کہ قیمتیں آسمان کو چھونیں لگیں،غریب عوا م کی قوت خرید وجواب دے گئی ہے، دکاندار من مانے نرخ مقرر کر رکھے ہیں،لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں،پرائس کنٹرول کمیٹی منظر عام سے غائب رپورٹ کے مطابق مانجھی پور اور گردونواح میں مہنگائی عروج پرہے سبزی فروش سبزیاں جن میں آلو،پیاز،توری بھنڈی ٹماٹر،پالک،گوبھی،لیموں،سبز مرچ سمیت دیگر مہنگے داموں پر فروخت کر رہے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں اس کے علاوہ دکاندار اشیاء خوردونوش جن میں چاول، آٹا،دال، گھی، نمک، چینی، چائے کی پتی اور دیگر چیزیں بھی مہنگے داموں پر فروخت
کی جارہی ہیں سارا دن دکاندار غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں اس کے علاوہ گوشت فروش سمیت پھل فروش بھی کسی سے کم نہیں مرغی کا گوشت بھی مہنگے داموں پر فروخت کر رہے ہیں جو عام آدمی کی خریدنے کی پہنچ سے دور ہیں،پرائس کنٹرول کمیٹی خواب خرگوش کی نیند سونے میں مصروف ہے اس سلسلے میں عوامی حلقوں نے اسسٹنٹ کمشنر مانجھی پور اور تحصیلدار مانجھی پور سے مطالبہ کیا ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹی کو فعال کر کے روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والی چیزو ں کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں۔