اسلام آباد(آن لائن ) ڈی جی پاکستان پوسٹ کے نجی بینک کے ساتھ متنازعہ معاہدے پر انکے اعتراض کے باعث چھٹی پر جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی پاکستان پوسٹ اخلاق رانا نے پاکستان پوسٹ اور نجی بینک کے درمیان متنازعہ معاہدے پر اعتراض کیا تھا، پاکستان پوسٹ نے ایک نجی بینک سے 117.8 ارب روپے
کا معاہدہ کیا، معاہدے کا مقصد پاکستان پوسٹ کو ڈیجیٹلائز کرنا تھا، چھٹی پر جانے والے ڈی جی پاکستان پوسٹ اخلاق رانا نے معاہدے کی متنازعہ شقوں پر اعتراض کیا تھا، ذرائع کا کہناہے کہ سیکرٹری مواصلات کی سربراہی میں 11 جنوری کے اجلاس میں معاہدے پر دوبارہ اعتراض کیا گیا۔معاہدے پر اعتراض کے باعث سیکرٹری مواصلات ظفرحسن نے ڈی جی پاکستان پوسٹ پر اظہار برہمی کیا۔محمد اخلاق رانا نے سیکرٹری کے رویے کے خلاف خط لکھ کر چھٹی پر جانے کی پیشکش کی ۔ذرائع کے مطابق وزارت مواصلات نے ڈی جی پاکستان پوسٹ اخلاق رانا کی چھٹی کی پیشکش قبول کرلی۔پاکستان پوسٹ اور نجی بینک کے درمیان متنازعہ معاہدے پر ایک انکوائری بھی ہو چکی ہے ۔ڈی جی پاکستان پوسٹ اپنی رٹائرمنٹ کی تاریخ 3 اپریل 2021 تک چھٹی پر چلے گئے۔ سیکرٹری مواصلات نے اس حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پوسٹ اور نجی بینک کے درمیان معاہدہ ابھی طے نہیں پایا،۔ انہوں نے موقف دیا کہ ڈی جی پاکستان پوسٹ کو شکایات اور غیر تسلی بخش کارکردگی کے باعث چھٹی پر بھیجا گیا ۔ ڈی جی پاکستان پوسٹ اخلاق رانا نے پاکستان پوسٹ اور نجی بینک کے درمیان متنازعہ معاہدے پر اعتراض کیا تھا، پاکستان پوسٹ نے ایک نجی بینک سے 117.8 ارب روپے کا معاہدہ کیا، معاہدے کا مقصد پاکستان پوسٹ کو ڈیجیٹلائز کرنا تھا